صدر ٹرمپ کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک مکمل اور حتمی جنگ بندی طے پا گئی ہے، جو آئندہ چھ گھنٹوں کے اندر نافذ العمل ہو جائے گی۔
مرحلہ وار جنگ بندی کا اعلان
صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک اگلے چھ گھنٹوں میں اپنی فوجی کارروائیاں بتدریج ختم کر دیں گے۔
ان کے مطابق، ایران سب سے پہلے سیز فائر کرے گا اور 12 گھنٹے بعد اسرائیل بھی اپنی کارروائیاں بند کر دے گا۔ اس کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر اندر جنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔
ٹرمپ کا جنگ بندی پر اظہار اطمینان
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل نے اس نازک صورتحال میں حوصلہ، ہمت اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 12 دن کی جنگ کے بعد بالآخر مکمل امن قائم ہونے جا رہا ہے، اور یہ دونوں ممالک کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔
ایران کے ایٹمی پروگرام پر امریکی مؤقف
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ اب ایران ایٹم بم بنانے کے قابل نہیں رہا۔ اگر آئندہ ایران ایسی کسی کوشش کی طرف بڑھا، تو امریکی افواج اسے روکنے کے لیے تیار ہیں۔
جنگ بندی کی سرکاری تصدیق باقی
تاہم اس اعلان کے باوجود ایران اور اسرائیل کی حکومتوں کی جانب سے تاحال اس جنگ بندی کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی، جس کے باعث عالمی سطح پر بے یقینی کی کیفیت برقرار ہے۔
نتیجہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان عالمی سطح پر ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس معاہدے کی ابھی تک فریقین کی جانب سے باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی، تاہم یہ اعلان امید کی ایک کرن ہے کہ 12 روزہ جنگ کے بعد خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔ اب یہ اقوامِ عالم اور دونوں ممالک پر منحصر ہے کہ وہ اس معاہدے کو حقیقت میں بدلیں اور سفارتی ذرائع سے مستقل استحکام کی بنیاد رکھیں۔
مزید پڑھیں