پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

کیا حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو شامل کرے گی؟ رانا ثنااللہ کا اہم بیان

what Rana sanaullah said about negotiations between Imran Khan and government

رانا ثنااللہ کا پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے اہم بیان

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ نے حال ہی میں ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو بھی شامل کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے کسی بھی بات چیت میں نوازشریف کی منظوری شامل ہوگی۔

حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو شامل کرے گی
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو لازماً شامل کرے گی تاکہ مذاکرات کا عمل شفاف اور سب کے مفاد میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی طرف سے کی جانے والی ہر بات چیت میں نوازشریف کی منظوری ضروری ہوگی، تاکہ تمام فیصلے پارٹی کے سربراہ کی ہدایات کے مطابق ہوں۔

9 مئی کے واقعات کا ذمہ دار کون؟

رانا ثنااللہ نے 9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان واقعات میں پی ٹی آئی کے افراد ذمہ دار نہیں تھے تو پھر ان واقعات کا ذمہ دار کون تھا؟ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کو چھوڑ کر وہ اس معاملے میں شواہد فراہم کریں گے تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔

مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مذاکرات کی امید
اس کے علاوہ رانا ثنااللہ نے مولانا فضل الرحمان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے رویے میں افہام و تفہیم کا پہلو ہے اور ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ مولانا بات سننے کو تیار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کی قانونی ٹیم اور ن لیگ کے نمائندے مل کر اس مسئلے کا حل نکالیں گے، جس سے معاملہ پارلیمنٹ یا میدان میں طے نہیں ہوگا بلکہ فریقین آمنے سامنے بیٹھ کر فیصلہ کریں گے۔

مدارس بل پر مولانا فضل الرحمان کے تحفظات
رانا ثنااللہ نے مدارس بل کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ اس بل کے معاملے پر کچھ دقتیں آئیں ہیں، لیکن ان کو دور کرنے کے لیے مولانا فضل الرحمان کو شامل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی رائے کے مطابق پہلے مدارس بل کو نوٹیفائی کیا جائے اور بعد میں حکومت اگر چاہے تو اس میں ترمیم کر لے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دقت وقتی ہے اور جیسے جیسے معاملہ آگے بڑھے گا، اس کا حل نکل آئے گا، اور اس میں ضد یا ہٹ دھرمی کا امکان نہیں ہے۔

اس طرح رانا ثنااللہ نے حکومت کی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی حکمت عملی اور دیگر سیاسی معاملات پر اپنی آراء کا اظہار کیا، جن کے مطابق افہام و تفہیم کے ساتھ مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین