حکومتی مؤقف
اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے الزام لگایا ہے۔ کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان مذاکرات کے بجائے انتشار چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق حکومت بشمول وزیراعظم نے کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی، لیکن عمران خان نے ہر بار اسے مسترد کیا۔
پارٹی کے اندرونی اختلافات
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی صورتحال پی ٹی آئی کے اندر بھی موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق بیشتر پارلیمانی ارکان سیاسی مذاکرات کے حامی ہیں۔ مگر عمران خان اس راستے پر آمادہ نہیں۔ پارٹی کے کئی رہنما یہ کوشش کر رہے ہیں۔ کہ عمران خان کو مذاکرات کے لیے قائل کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور کا کردار
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور مذاکرات کے بڑے حامی ہیں۔ ان کی رائے ہے کہ بات چیت سے پارٹی کو سیاسی گنجائش ملے گی اور جیلوں میں قید قیادت کو ریلیف بھی حاصل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات بھی کی، تاہم اس کا کوئی واضح نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
سوشل میڈیا ٹیموں سے اختلاف
پارٹی کے اندر ایک بڑا مسئلہ اپنی ہی سوشل میڈیا ٹیموں اور یوٹیوبرز کا رویہ ہے۔ کئی رہنما شکایت کرتے ہیں کہ آن لائن تنقید اور سخت زبان کی وجہ سے وہ اپنی رائے کھل کر بیان نہیں کر سکتے۔ اس رویے کو پارٹی میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کی ایک بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مستقبل کے امکانات
پی ٹی آئی میں قیادت اور کارکنوں کے درمیان خلیج بڑھنے کے ساتھ ساتھ حکومت کی پیشکشیں بھی مسلسل مسترد ہو رہی ہیں۔ ایسے میں سیاسی مذاکرات کے امکانات مزید غیر یقینی دکھائی دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
دودھ نہیں، زہر — کراچی میں نمک اور ڈیٹرجنٹ والا دودھ فروخت