امریکی صدر کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں ایسے ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
ابراہام معاہدے کی وسعت کی کوشش
اپنے حالیہ بیان میں اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور کوشش ہے کہ ابراہام معاہدے کو مزید وسعت دی جائے تاکہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو فروغ ملے۔ ان کے بقول، ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان نے اسرائیل کو تسلیم کیا تھا۔
مزید ممالک کے شامل ہونے کا امکان
اسٹیو وٹکوف کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی کوششوں سے ایسے ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے تیار ہو سکتے ہیں جن کے بارے میں ماضی میں کوئی اندازہ بھی نہیں لگا سکتا تھا۔
مشرق وسطیٰ میں توازن کا قیام
امریکی مشیر نے اُمید ظاہر کی کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ مشرق وسطیٰ میں توازن اور استحکام کا باعث بنے گا، جو کہ عالمی امن کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہوگی۔
نتیجہ
اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں سفارتی تبدیلیوں کا ایک نیا باب کھلنے والا ہے، جس میں کئی غیر متوقع ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ اس پیش رفت سے خطے میں سیاسی توازن اور عالمی سطح پر اتحاد کے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔
مزید پڑھیں
احتجاج 26 نومبر: بشریٰ بی بی کے خلاف تمام مقدمات کے چالان طلب