پاکستانی شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش
پاکستانی سیاسی، صحافتی، اور فنکار برادری کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھارت میں بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین اقدام میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف، آئی ایس پی آر، اور متعدد دیگر معروف شخصیات و اداروں کے سوشل میڈیا چینلز کو بھی بھارت میں بند کیا جا چکا ہے۔
بلاول بھٹو کا مؤقف اور بھارت کی جوابی کارروائی
بلاول بھٹو نے حالیہ بیان میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے پر سخت ردعمل دیا تھا۔ انہوں نے کہا، مودی سن لے، دریائے سندھ ہمارا ہے، اس میں یا تو ہمارا پانی بہے گا یا اُن کا خون۔ اس بیان کے بعد بھارت میں ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کا ردعمل
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے اس اقدام کو بھارت کی گھبراہٹ قرار دیا اور کہا، پہلگام واقعے کی سچائی سامنے آنے پر بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوا ہے۔ سندھ کے وزیر شرجیل میمن نے بھی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلاک کرنا مودی سرکار کی بزدلی اور خوف کی علامت ہے۔
سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر بندش
بھارت میں صرف سیاسی رہنماؤں کے ہی نہیں، بلکہ صحافیوں، فنکاروں، اور کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں، جن میں شامل ہیں
جیو نیوز اور اس کا سیگمنٹ سچوئیشن روم
دی نیوز انٹرنیشنل
مبشر ہاشمی (اینکر)
ماہرہ خان، ہانیہ عامر (اداکارائیں)
ارشد ندیم (ایتھلیٹ)
پی ایس ایل ٹیم لاہور قلندرز
پہلگام واقعہ اور اس کے بعد کی صورتحال
22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگا دیا، اور ساتھ ہی سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔ پاکستان نے واقعے کی مذمت کی اور وزیراعظم شہباز شریف نے غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی پیشکش بھی کی۔
مزید پڑھیں