شیر افضل مروت کا پارٹی فیصلے پر سخت ردعمل – مجھے کیوں نکالا؟
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے نکالے جانے والے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سخت موقف اختیار کر لیا ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ وہ اپنی قومی اسمبلی کی نشست کسی افواہ یا اندرونی کھسر پھسر کی بنیاد پر چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی پر غیرجمہوری قبضے کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پارٹی سے بے دخلی پر احتجاج – کسی کا مستقبل محفوظ نہیں
شیر افضل مروت نے پارٹی سے اپنے اخراج کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح انہیں نکالا گیا، اس کے بعد کوئی بھی رکن خود کو پی ٹی آئی میں محفوظ محسوس نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا، “چار دن سے میں یہی سوال کر رہا ہوں کہ مجھے کیوں نکالا؟ لیکن کوئی جواب دینے کے لیے تیار نہیں۔” ان کے مطابق، پارٹی کے فیصلے غیرشفاف اور جانبدارانہ ہیں، اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پی ٹی آئی میں کسی بھی کارکن یا رہنما کا مستقبل غیرمحفوظ ہو جائے گا۔
میں بانی پی ٹی آئی کا سپاہی ہوں، ناراض ہونے کا حق رکھتا ہوں
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ناراض ہیں، لیکن بانی پی ٹی آئی ان سے ناراض کیوں ہیں، یہ سوال اپنی جگہ قائم ہے۔ انہوں نے کہا، “میرا اتنا حق تو بنتا ہے کہ میں ناراض ہو جاؤں۔” ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کے نظریے اور قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن انہیں بےدخل کرنے کے طریقہ کار پر سخت تحفظات ہیں۔
قومی اسمبلی میں شدید احتجاج – مجھے کیوں نکالا؟
شیر افضل مروت نے بتایا کہ انہوں نے قومی اسمبلی میں پہلے “قیدی نمبر 804” کے حق میں نعرے لگائے، اور اس کے بعد وہ اپنی بے دخلی کے خلاف آواز بلند کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں ایسے لوگ موجود ہیں جو میڈیا کے سامنے اس معاملے پر بات کرنے سے بھی خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پارٹی کے اندر ایک مخصوص گروہ فیصلے کر رہا ہے، اور یہی گروہ میڈیا میں اس معاملے پر گفتگو کرنے سے گریز کر رہا ہے۔
پارٹی کے میڈیا گروپ میں بھی خوف کا راج
شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کے میڈیا سیل پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی حقیقت بیان کرنے سے ڈرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو کب نکالا جائے گا، لیکن اس کا جواب دینے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا، “جنہوں نے پارٹی کے اندر سے فیصلے کروانے تھے، انہوں نے پہلے مجھے نکال دیا، اور اب کوئی کھل کر بات کرنے کو تیار نہیں۔”
میں پیچھے ہٹنے والا نہیں – پارٹی قیادت کے خلاف کھلی بغاوت
شیر افضل مروت نے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے اندرونی معاملات پر خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیں گے اور پارٹی کے فیصلے کو عدالت اور عوام کے سامنے چیلنج کریں گے۔
انہوں نے کہا، “میں پارٹی کے ساتھ مخلص تھا اور آج بھی ہوں، لیکن اگر پارٹی کے اندرونی فیصلے کارکنوں کے حق میں نہیں ہوں گے، تو میں ان کے خلاف آواز بلند کرتا رہوں گا۔”