پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو ڈوزیئر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو حالیہ ڈوزیئر جمع کرانے کو ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام پی ٹی آئی کے اُس رویے کی عکاسی کرتا ہے، جس کے تحت وہ قومی ترقی اور استحکام میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے بین الاقوامی اداروں کو استعمال کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس معاملے کے کیا اثرات ہو سکتے ہیں۔
ملکی معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اس اقدام سے پاکستان کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ ماضی میں بھی یہ جماعت قومی مفادات کے برعکس غیر ملکی اداروں کو پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔ خاص طور پر آئی ایم ایف جیسے مالیاتی ادارے کے ذریعے دباؤ ڈالنے کی کوشش نہ صرف سفارتی تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متزلزل کر سکتی ہے۔
پاکستان کی اقتصادی بحالی پر منفی اثرات
ملکی معیشت بحالی کے عمل سے گزر رہی ہے، اور اس نازک موقع پر پی ٹی آئی کے ایسے اقدامات ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جب بھی پاکستان معیشت کے استحکام کی طرف بڑھتا ہے، پی ٹی آئی کسی نہ کسی شکل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔ ماضی میں بھی پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے آئی ایم ایف معاہدوں کے خلاف بیرونی قوتوں سے مدد لینے کی کوشش کی تھی، اور اس بار بھی ایک ایسی ہی حکمت عملی دہرائی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر پاکستان مخالف بیانیہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مختلف رہنماؤں کی جانب سے آئی ایم ایف کے خلاف احتجاج اور غیر ملکی اداروں کو پاکستان کے خلاف کرنے کی کوششیں ملک کے وقار کو مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔ آئی ایم ایف کے ہیڈکوارٹر کے باہر پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے مظاہروں سے لے کر سابق وزرائے خزانہ کی مبینہ طور پر لیک ہونے والی بات چیت تک، متعدد ایسے واقعات سامنے آ چکے ہیں جو پی ٹی آئی کے پاکستان مخالف عزائم کو آشکار کرتے ہیں۔
قوم کو پی ٹی آئی کے عزائم سمجھنے کی ضرورت
ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ عوام کو پی ٹی آئی کے ان اقدامات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ جماعت جب بھی اقتدار میں آتی ہے، معیشت کو مشکلات میں ڈالتی ہے اور جب اپوزیشن میں ہوتی ہے تو استحکام کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہے۔ اس وقت پاکستان اقتصادی بحالی کے مرحلے میں ہے، جہاں اسٹریٹجک شراکت داری، تجارتی معاہدے اور پالیسی اصلاحات کا عمل جاری ہے، لیکن پی ٹی آئی کے حالیہ اقدامات اس پیش رفت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
نتیجہ
پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو ڈوزیئر جمع کرانا نہ صرف ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے بلکہ پاکستان کی عالمی ساکھ کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس وقت جبکہ ملک اقتصادی بحالی کے سفر پر گامزن ہے، غیر ملکی اداروں کے ذریعے پاکستان کے خلاف مہم چلانا قومی مفادات کے برعکس ہے۔ عوام کو اس صورتحال کا مکمل ادراک ہونا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کی جا سکے جو ملکی ترقی کے راستے میں رکاوٹ ڈالے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی سے نکالے جانے پر شیر افضل کا ردعمل