پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

سپریم کورٹ 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر بڑی سماعت کا آغاز

26 constitutional amendment appeal case hearing in the Supreme Court of Pakistan. The case hearing is in the constituional bench and main remarks of justice Mansoor Ali Shah.

سپریم کورٹ 26 ویں آئینی ترمیم اور ملٹری کورٹس کیس کی سماعت مقرر

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ اس اہم مقدمے کی سماعت آٹھ رکنی آئینی بینچ کرے گا، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کریں گے۔

آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں
سپریم کورٹ کی جانب سے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے لیے تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ کیس کی سماعت 27 جنوری کی صبح ساڑھے نو بجے ہوگی۔ اس مقدمے کے لیے سپریم کورٹ نے ایک آٹھ رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کریں گے۔ بینچ کے دیگر معزز ججز میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

عدالتی ذرائع کے مطابق، سپریم کورٹ دفتر نے وکلاء کو مقدمے کی سماعت کے شیڈول کے بارے میں بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ کر دیا ہے۔ اس مقدمے کی سماعت میں 26 ویں آئینی ترمیم کے قانونی پہلوؤں اور اس کی آئینی حیثیت کا جائزہ لیا جائے گا۔

ملٹری کورٹس کیس کی سماعت 28 جنوری کو مقرر

سپریم کورٹ نے 28 جنوری کو ملٹری کورٹس کے کیس کو بھی سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ اس کیس کی سماعت سات رکنی آئینی بینچ کرے گا، جس کی سربراہی بھی جسٹس امین الدین خان کریں گے۔ یہ کیس پاکستان میں ملٹری کورٹس کی قانونی حیثیت اور ان کے کردار پر روشنی ڈالے گا۔

آئینی بینچ اور ریگولر بینچ کے دائرہ اختیار کا معاملہ
ایک اور اہم معاملہ آئینی بینچ اور ریگولر بینچ کے دائرہ اختیار کا ہے۔ اس حوالے سے رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف شوکاز نوٹس کے معاملے پر بھی کاز لسٹ جاری کی گئی ہے۔ اس کیس کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کرے گا۔
آج کے روز جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک، اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے اس معاملے پر ابتدائی سماعت کی۔
یہ اہم مقدمات نہ صرف ملک کی آئینی تاریخ میں اہمیت کے حامل ہیں بلکہ ان کے فیصلے مستقبل کی قانونی نظیر بن سکتے ہیں۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین