علی محمد خان کی پارلیمانی نظام پر تنقید
تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے حالیہ برسوں میں اپنی افادیت کھو دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یوم پارلیمنٹ منانا برا نہیں، مگر گزشتہ بارہ سے تیرہ سالوں میں پارلیمنٹ کی وقعت میں نمایاں کمی آئی ہے۔
رجیم چینج اور اپوزیشن کا کردار
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح رجیم چینج ہوا، وہ ایک فطری سیاسی عمل نہیں تھا۔ علی محمد خان نے مزید کہا کہ اس عرصے میں اپوزیشن لیڈر وہ افراد بنے جو اپنی اصل جماعتوں کو چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہو چکے تھے، جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچا۔
کلائمٹ چینج پر مفتاح اسماعیل کا مؤقف
پروگرام میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سیلاب اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بارشیں اور سیلاب رک نہیں سکتے، چاہے جتنے وسائل استعمال کر لیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اقدامات سے نقصان کی شدت کم کی جا سکتی ہے لیکن مکمل طور پر فلڈز کو روکنا ممکن نہیں۔
اعداد و شمار پر حقیقت پسندی کی اپیل
انہوں نے جی ڈی پی گروتھ کے حکومتی دعووں کو غیر حقیقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ باقی معاشی اشاریے درست ہیں، جیسے برآمدات اور درآمدات دونوں میں اضافہ ہوا ہے، تاہم درآمدات کہیں زیادہ بڑھی ہیں۔
نتیجہ
علی محمد خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا پارلیمانی نظام سیاسی بحران، وفاداریوں کی تبدیلی، اور غیر فطری رجیم چینج کے باعث اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔ دوسری جانب مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے، اور ہمیں حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے حقیقت پسندانہ حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔
مزید پڑھیں