ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ٹیرف کی دھمکی سے روکی
پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے ایک بار پھر جنگ رکوانے کا کریڈٹ خود کو دیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق دونوں ایٹمی طاقتیں جنگ کے قریب تھیں اور انہیں مداخلت کرنا پڑی۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھاری ٹیرف کی دھمکی دے کر دونوں ممالک کو روکا۔
پاک بھارت کشیدگی
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی جنگ کے دہانے پر تھے۔ صورتحال اس قدر سنگین تھی کہ کسی بھی غلط قدم سے لاکھوں جانیں ضائع ہو سکتی تھیں۔ ایسے حالات میں ٹرمپ نے سفارتی دباؤ کا استعمال کیا اور دونوں ممالک کو پیغام دیا کہ جنگ کے نتائج خطرناک ہوں گے۔
ٹیرف کی سخت دھمکی
ٹرمپ کے مطابق انہوں نے بھارت اور پاکستان کو خبردار کیا کہ اگر جنگ نہ رکی تو وہ ساڑھے تین سو فیصد ٹیرف عائد کر دیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس دھمکی کے بعد دونوں ممالک کی تجارت امریکا کے ساتھ تقریباً ناممکن ہو جاتی۔ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ انہیں مشورہ دیا گیا کہ ایسا قدم نہیں اٹھایا جا سکتا، مگر انہوں نے فیصلہ کر لیا تھا۔
ایٹمی جنگ کا خطرہ
ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایٹمی جنگ نہیں ہونے دیں گے، کیونکہ اس کے اثرات پوری دنیا، حتیٰ کہ امریکا کے شہروں تک پہنچ سکتے تھے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر جنگ ہوتی تو ایٹمی گرد (نیوکلیئر ڈسٹ) لاس اینجلس تک پہنچ سکتی تھی، اس لیے فوری اقدام ضروری تھا۔
بھارتی وزیر اعظم کا ردعمل
ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ ان کی سخت وارننگ کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں فون کر کے بتایا کہ بھارت جنگ سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہی وہ لمحہ تھا جب کشیدگی کم ہونا شروع ہوئی اور دونوں ممالک جنگ سے دور رہے۔
شہباز شریف کی کال
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں فون کر کے شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ان کی مداخلت سے لاکھوں جانیں بچ گئیں۔ امریکی صدر کے مطابق انہوں نے دنیا میں آٹھ بڑی جنگیں رکوانے کا کردار ادا کیا، جن میں پاک بھارت جنگ بھی شامل ہے۔
ٹرمپ کے سابقہ دعوے
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کا کریڈٹ لیا ہے۔ وہ اس سے پہلے بھی متعدد بار اس معاملے میں اپنی سفارتی کامیابی کا ذکر کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس جنگ کو رکوا کر خطے کو بڑے تنازع سے بچایا۔
مزید پڑھیں
علیمہ خان عمران خان کے انتشار پھیلانے والے پیغامات لاتی تھیں: رانا ثنا اللہ










