ایران کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے۔ کہ ایران مستقبل میں ابراہم ایکارڈز کا فریق بن سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے تمام ممالک کا مشترکہ تعاون ضروری ہے۔ ٹرمپ نے کہا۔ کہ اگر ایران مذاکرات میں سنجیدگی دکھائے۔ تو اس کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس
وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ شاید ایران بھی ابراہم ایکارڈز میں شامل ہو جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران ایک دن ابراہیمی معاہدے کا حصہ بنے گا۔
سعودی عرب کے بارے میں ٹرمپ کا بیان
اس سے قبل امریکی صدر نے یہ امید بھی ظاہر کی تھی کہ سعودی عرب ابراہم معاہدے میں شامل ہو سکتا ہے۔
ابراہم ایکارڈز کا پس منظر
واضح رہے کہ ابراہم ایکارڈز اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات قائم کرنے سے متعلق ہے۔ یہ معاہدہ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں طے پایا تھا جس کے تحت اسرائیل چار مسلم ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانے میں کامیاب ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
نیتن یاہو کی قطر سے معافی، دوبارہ حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی