سندھ کا گندم کی امدادی قیمت 4200 روپے فی من کرنے کا مطالبہ پرتگال میں عوامی مقامات پر نقاب پر پابندی کا بل منظور
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

ٹرمپ انتظامیہ کا مختلف ویزہ اقسام کی معیاد کم کرنے کا اعلان

Trump Administration's Decision to Shorten Visa Duration. Trump Limits Visa Duration by Category.

طلبہ، تبادلے کے زائرین اور میڈیا نمائندوں پر نئی پابندیاں تجویز

ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی امیگریشن پالیسی میں ایک نمایاں تبدیلی کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے بعض مخصوص ویزا کیٹیگریز میں قیام کی مدت محدود کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد امریکہ میں داخل ہونے والے غیر ملکیوں کے قیام کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا اور امیگریشن قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا بتایا جا رہا ہے۔

کن ویزا کیٹیگریز پر اثر پڑے گا؟

تجویز کے مطابق درج ذیل کیٹیگریز اس نئی پالیسی سے متاثر ہوں گی: F ویزا (بین الاقوامی طلبہ) اور J ویزا (ثقافتی اور تعلیمی تبادلے کے پروگراموں کے شرکاء) کو اب ان کے پروگرام کے دورانیے تک ہی قیام کی اجازت دی جائے گی، تاہم اس کی زیادہ سے زیادہ حد 4 سال مقرر کی گئی ہے۔ I ویزا (غیر ملکی صحافی اور میڈیا نمائندے) کے لیے قیام کی مدت کو 240 دن تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ چینی میڈیا نمائندوں کے لیے یہ مدت صرف 90 دن مقرر کی گئی ہے۔

مستقل قیام کا خاتمہ

اس سے پہلے کئی سالوں تک ان ویزا کیٹیگریز کے حامل افراد duration of status کے تحت امریکہ میں اپنے تعلیمی یا صحافتی مشن کے مکمل ہونے تک قیام کر سکتے تھے۔ لیکن اب ان سے یہ سہولت واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے، اور قیام میں توسیع کے لیے ہر بار علیحدہ سے درخواست دینا لازمی ہوگا۔

مجوزہ پالیسی کا پس منظر

یہ پالیسی دراصل 2020 میں ٹرمپ دور حکومت میں پیش کی گئی ایک مجوزہ قانون سازی کی اپ ڈیٹ شدہ شکل ہے، جسے بائیڈن انتظامیہ نے بعد ازاں واپس لے لیا تھا۔ اب ٹرمپ انتظامیہ کی واپسی کے ساتھ یہ پالیسی دوبارہ سامنے لائی جا رہی ہے۔

تعلیم اور میڈیا کے حلقوں کا ردعمل

تعلیمی اداروں، بین الاقوامی طلبہ تنظیموں، اور پریس فریڈم کے حامی گروپس کی جانب سے اس تجویز پر گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف امریکہ کی عالمی تعلیمی حیثیت متاثر ہو گی بلکہ بین الاقوامی تعلقات اور صحافتی آزادی پر بھی منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

عوامی رائے طلب

فی الحال یہ پالیسی حتمی شکل اختیار نہیں کر سکی۔ امریکی حکومت نے اس مجوزہ قانون پر عوامی تبصروں کے لیے 30 دن کی مدت مقرر کی ہے، جس کے بعد اسے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس دوران، مختلف تنظیمیں اور متاثرہ افراد اپنی رائے جمع کرا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں

گوگل ڈرائیو میں ویڈیو ایڈیٹنگ کی جدید سہولت

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین