چاول اور گنے کی پیداوار پر خطرہ، حکومتی اقدامات درکار
پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچایا ہے، خاص طور پر چاول اور گنے کی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق پنجاب میں ہزاروں ایکڑ کھڑی فصلیں سیلاب کی نذر ہو گئی ہیں، جس سے ملک کی غذائی پیداوار پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔
پنجاب کے کھیتوں میں سیلاب کا اثر
پاکستان بزنس فورم کے مطابق، صوبہ پنجاب میں چاول کی تقریباً 60 فیصد اور گنے کی 30 فیصد کھڑی فصلیں سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔ کپاس کی پیداوار میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 35 فیصد کمی کا امکان ہے۔
یہ تباہی وسطی پنجاب میں انتہائی سنگین صورتحال کی عکاسی کرتی ہے اور زرعی پیداوار کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔
غذائی پیداوار اور ملک پر اثرات
پنجاب پاکستان کی سالانہ غذائی اجناس کی مجموعی پیداوار کا تقریباً 68 فیصد فراہم کرتا ہے، اس لیے یہاں کی فصلوں کا نقصان پورے ملک کی خوراک کی دستیابی پر اثر ڈال سکتا ہے۔ چاول اور گنے کی پیداوار میں کمی سے نہ صرف مقامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھ سکتی ہیں بلکہ برآمدات بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔
حکومتی اقدامات اور حل کی ضرورت
زرعی کمیٹیوں اور متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی اقدامات کریں، کھیتوں کی بحالی اور نقصان کا ازالہ یقینی بنائیں، تاکہ کسانوں کی مالی مشکلات کم ہوں اور اگلے سیزن کی پیداوار محفوظ رہ سکے۔
نتیجہ
پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے چاول اور گنے کی فصلیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ پنجاب میں کھڑی فصلوں کا بڑا حصہ تباہ ہو چکا ہے، جس کے اثرات پورے ملک کی غذائی پیداوار اور کسانوں کی مالی حالت پر پڑ سکتے ہیں۔ فوری حکومتی اقدامات اور زرعی امداد کی ضرورت اب پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
مزید پڑھیں