کیمیکلز اور ذائقہ بڑھانے والے اجزاء مہلک ثابت ہو سکتے ہیں
ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پریزرویٹوز، ایڈیٹیوز اور مصنوعی ذائقے شامل کرنے والی الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے میں نمایاں اضافہ کر سکتی ہیں۔
2024 کی تحقیق: 32 بیماریوں سے تعلق
2024 میں بی ایم جے (BMJ) میں شائع تحقیق کے مطابق ان غذاؤں کا تعلق نہ صرف کینسر بلکہ دل کی بیماری، ٹائپ 2 ذیابیطس، ذہنی صحت کی خرابی اور قبل از وقت موت سے بھی ہے۔
نئی تحقیق: پھیپھڑوں کے سرطان پر اثرات
ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ اور جرنل تھوریکس میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ:
2020 میں پھیپھڑوں کے کینسر کے 22 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے
18 لاکھ افراد کی اموات اسی مرض کی وجہ سے ہوئیں
الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی زیادہ مقدار میں کھپت اس مرض میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے
ماہرین کی تجویز
محققین کا کہنا ہے کہ اگر الٹرا پروسیسڈ غذا کا استعمال محدود کر دیا جائے تو نہ صرف پھیپھڑوں کے کینسر بلکہ کئی دیگر مہلک بیماریوں سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔
نتیجہ
الٹرا پروسیسڈ غذائیں ہماری روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنتی جا رہی ہیں، مگر تحقیق سے یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ ان کا زیادہ استعمال ہماری صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اپنی غذا کو قدرتی، تازہ اور غذائیت سے بھرپور رکھنے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
شدید غم زندگی کا چراغ بجھا سکتا ہے؟ نئی تحقیق کا چونکا دینے والا انکشاف