جدید تحقیق کا انکشاف
آسٹریلیا میں ہونے والی ایک حیران کن سائنسی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ریموٹ کنٹرول سائبورگ بیٹلز (Cyborg Beetles) کو منہدم عمارتوں میں پھنسے افراد کو تلاش کرنے یا بارودی سرنگوں کی شناخت میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بیٹلز پر بیک پیک اور ریموٹ کنٹرول
یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ کے سائنس دانوں نے ایک خاص قسم کے بیٹل پر بیک پیک نما آلہ نصب کیا ہے، جسے ویڈیو گیم کے ریموٹ کی طرز پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس بیگ میں لگے الیکٹروڈز بیٹل کے اینٹینا اور فور ونگز (Forewings) کو کنٹرول کرتے ہیں، جس سے وہ مخصوص سمت میں حرکت کر سکتا ہے۔
بیٹلز کی قدرتی صلاحیتیں
تحقیق کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر تھینگ وو-ڈوان کے مطابق، بیٹلز میں قدرتی طور پر ایسی صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں جو انہیں ناہموار، پیچیدہ اور تنگ جگہوں پر مؤثر انداز میں حرکت کرنے کے قابل بناتی ہیں—ایسی جگہیں جہاں روایتی روبوٹ جانا مشکل ہوتا ہے۔
انسانی مدد بغیر نقصان کے
محققین کا کہنا ہے کہ اس جدید بیک پیک کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بیٹلز کی زندگی کو نقصان پہنچائے بغیر انہیں مخصوص سمت میں پروگرام ایبل کنٹرولز کے ذریعے چلانے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی رہائی ٹیموں اور بم ڈسپوزل یونٹس کے لیے ایک انقلابی پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔
نتیجہ
سائبورگ بیٹلز جیسی اختراعات مستقبل میں قدرتی آفات، عمارتوں کے انہدام اور جنگی حالات میں پھنسے افراد کو بچانے میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں۔ سائنس دانوں کے مطابق اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تجربات جاری ہیں، اور امید ہے کہ جلد ہی یہ سسٹم فیلڈ میں بھی مؤثر طور پر استعمال ہو سکے گا۔
مزید پڑھیں
روزانہ استعمال ہونے والا عام مصالحہ خطرناک کینسر سے بچا سکتا ہے