عالمی قوانین کی خلاف ورزی، اقوامِ متحدہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ
سعودی عرب نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے، سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کو عالمی سطح پر ایران کی خودمختاری، سلامتی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کا سخت ردعمل
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو خطے میں امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
اقوامِ متحدہ سے مؤثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ
بیان میں عالمی برادری، خصوصاً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ ان جارحانہ اقدامات کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔ سعودی حکومت کے مطابق، یہ حملے ناقابلِ قبول ہیں اور عالمی امن کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں۔
خطے میں امن کے لیے سعودی عرب کا مؤقف
سعودی عرب نے ایک بار پھر اپنے مؤقف کا اعادہ کیا کہ وہ خطے میں امن، استحکام اور خودمختاری کے احترام پر یقین رکھتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ایران جیسے خودمختار ملک پر حملہ دراصل عالمی امن پر حملے کے مترادف ہے، اور اس کا فوری تدارک ضروری ہے۔
نتیجہ
سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کا یہ سخت موقف اسرائیلی جارحیت کے خلاف مسلم دنیا میں بڑھتے ہوئے ردعمل کا مظہر ہے۔ ایران کے خلاف ہونے والی کارروائی نہ صرف اسلامی ممالک میں تشویش کی لہر پیدا کر رہی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب کی یہ اپیل عالمی طاقتوں کے لیے ایک آزمائش ہے کہ آیا وہ امن کے لیے یکجا ہو کر مؤثر کردار ادا کریں گے یا نہیں۔
مزید پڑھیں
کھانے سے پہلے یہ عمل ضرور کریں، وزن خود بخود کم ہونے لگے گا۔