یوم یکجہتی کشمیر
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر نہایت عقیدت و احترام اور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں خصوصی تقاریب، سیمینارز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے اور بھارت کے غیر قانونی تسلط کی مذمت کی جا سکے۔
کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے تقریبات
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں، مذہبی جماعتوں اور عوام کی جانب سے مختلف شہروں میں جلسے، جلوس اور ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں۔ ان تقریبات میں بھارتی جارحیت کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی حمایت کی جائے گی۔ ملک بھر میں مختلف سیمینارز اور کانفرنسز میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جائے گا اور اس کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالی جائے گی۔
ملک گیر خاموشی اور وزیر اعظم کا خطاب
آزاد جموں و کشمیر سمیت پورے پاکستان میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی تاکہ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔ اسی دن آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا، جس میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف خطاب کریں گے۔ اس موقع پر کشمیری عوام کے عزم اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عالمی برادری کی توجہ اس دیرینہ مسئلے کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی جائے گی۔
سیاسی اور سماجی حلقوں کا کردار
سیاسی اور مذہبی جماعتیں بھی یوم یکجہتی کشمیر پر بھرپور سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔ مختلف شہروں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنا کر کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ یہ زنجیریں مظلوم کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی میں پاکستانی عوام کی غیر متزلزل حمایت کی علامت کے طور پر بنائی جاتی ہیں۔
کشمیر کی آزادی کی جدوجہد اور تاریخی پس منظر
گزشتہ 78 سالوں سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ پاکستان کی عوام ہر سال یوم یکجہتی کشمیر پر کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت میں آواز بلند کرتے ہیں اور بھارت کے مظالم کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔
خصوصی نغمہ اور قومی تعطیل کا اعلان
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ایک خصوصی نغمہ جاری کیا گیا ہے، جو کشمیری عوام کے حوصلے اور جذبے کو سلام پیش کرتا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے وفاقی حکومت نے 5 فروری کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ یکجہتی کے اظہار میں شریک ہو سکیں۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی اور بھارت کی مذموم سازش
5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس اقدام کے ذریعے بی جے پی حکومت نے نہ صرف ریاستی درجہ ختم کیا بلکہ کشمیری عوام کے حقوق بھی سلب کر لیے۔ اس اقدام کے خلاف پاکستان نے عالمی سطح پر آواز بلند کی اور اقوامِ متحدہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا۔
پاکستان کا کشمیری عوام کے لیے غیر متزلزل عزم
پاکستان ہر سطح پر کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور ان کے حقِ خودارادیت کے لیے اپنی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی کوششیں جاری رکھے گا۔ یوم یکجہتی کشمیر پر جاری کیے گئے آئی ایس پی آر کے خصوصی پیغام میں کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کو دہرایا گیا ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کا دن اس عہد کا اعادہ ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد میں ہر ممکن حمایت فراہم کرتا رہے گا اور ان کے حقوق کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔