پٹنہ: اسپتال کے مردہ خانے میں لاش کی آنکھ غائب، چوہوں پر الزام
بھارتی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں ایک اسپتال کے مردہ خانے میں رکھے گئے متوفی کی لاش کی ایک آنکھ غائب ہونے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اسپتال کے عملے نے چوہوں پر حملے کا الزام عائد کیا ہے، جبکہ لواحقین نے سنگین الزامات لگائے ہیں۔
حادثے کی تفصیلات: فینٹس کمار کی موت اور لاش کا معائنہ
نالندہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں فینٹس کمار نامی شخص کو گولی لگنے کے بعد علاج کے لیے لایا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا اور اس کی موت واقع ہوگئی۔ جمعہ کی رات 9 بجے لاش کو مردہ خانے میں رکھا گیا، لیکن اگلے روز ہفتے کی دوپہر جب لواحقین لاش لینے پہنچے تو اس کی بائیں آنکھ غائب تھی۔
لواحقین کے الزامات: انسانی اعضاء کی اسمگلنگ کا شبہ
متوفی کے خاندان نے اسپتال کے عملے پر اعضاء کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لاپرواہی یا کسی گھناؤنی سازش کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔ لواحقین نے دعویٰ کیا کہ اسپتال عملہ یا تو قتل کے ملزمان کے ساتھ ساز باز میں ملوث ہے یا پھر یہ واقعہ اعضاء کی غیر قانونی تجارت کا حصہ ہو سکتا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا مؤقف: چوہوں پر الزام
نالندہ میڈیکل کالج کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ونود کمار سنگھ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لاش کے ساتھ کسی بھی انسانی چھیڑ چھاڑ کا کوئی ثبوت نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چوہوں کے آنکھ کھانے کے امکان کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، واقعے کی مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
پولیس کی کارروائی: سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ
واقعے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا جا رہا ہے تاکہ حقیقت سامنے لائی جا سکے۔ اسپتال نے بھی معاملے کی مکمل چھان بین کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی قسم کی غفلت ثابت ہوئی تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
نتیجہ
یہ واقعہ انسانی لاشوں کے تحفظ اور اسپتال کے انتظامی امور پر سوالات اٹھاتا ہے۔ چوہوں کی موجودگی یا کسی انسانی مداخلت کے الزامات کے حوالے سے حتمی حقائق تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔