سندھ کا گندم کی امدادی قیمت 4200 روپے فی من کرنے کا مطالبہ پرتگال میں عوامی مقامات پر نقاب پر پابندی کا بل منظور
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

کیا خلا مکمل طور پر کچرے سے پاک ہو جائے گا؟ ناسا کا نیا مشن

NASA new phase to clean space debris with robotic arms and nets. NASA space debris cleaning.

سیٹلائٹس اور خلائی مشنز کو درپیش خطرات کا حل

ناسا نے خلا میں بڑھتے ہوئے فضلات کو صاف کرنے کے لیے ایک نئے اور اہم مرحلے (Phase) کا آغاز کیا ہے۔ خلا میں موجود یہ فضلات دراصل پرانے سیٹلائٹس، راکٹ کے ٹکڑوں اور دیگر غیر استعمال شدہ خلائی آلات پر مشتمل ہیں، جو زمین کے مدار میں تیز رفتاری سے گردش کر رہے ہیں۔ یہ ملبہ نہ صرف فعال سیٹلائٹس بلکہ مستقبل کے خلائی تحقیقی مشنز کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔

خلا میں ملبے کا بڑھتا ہوا مسئلہ

خلائی تحقیق کے آغاز سے اب تک ہزاروں سیٹلائٹس اور راکٹ لانچ کیے جا چکے ہیں، جن میں سے بہت سے اپنے مشنز مکمل کرنے کے بعد ناکارہ ہو گئے۔ ان ناکارہ مشنز کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ٹکڑے خلا میں تیرتے رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کے قریب مدار میں لاکھوں کی تعداد میں چھوٹے اور بڑے ملبے کے ذرات موجود ہیں، جن میں سے بعض کی رفتار گولی سے بھی زیادہ تیز ہے۔ یہ ذرات اگر کسی فعال سیٹلائٹ سے ٹکرا جائیں تو تباہ کن نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے صفائی کا منصوبہ

ناسا نے خلا کی صفائی کے اس نئے مرحلے میں جدید روبوٹک بازوؤں، جالوں (nets) اور خصوصی گرفت کرنے والے آلات کا استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان آلات کے ذریعے ملبے کو پکڑ کر یا تو زمین کے ماحول میں جلایا جائے گا یا پھر اسے محفوظ طریقے سے واپس لا کر ری سائیکلنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ ٹیکنالوجی اس طرح ڈیزائن کی گئی ہے کہ ملبے کے سائز اور حرکت کے مطابق مؤثر کارروائی کر سکے۔

عالمی تعاون اور شراکت داری

ناسا اس مشن میں اکیلا نہیں ہے بلکہ نجی خلائی کمپنیوں، بین الاقوامی اداروں اور مختلف ممالک کی خلائی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ اس تعاون کا مقصد وسائل، تجربات اور جدید ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے خلا میں بڑھتے ملبے کے بحران پر قابو پانا ہے۔ یہ شراکت داری مستقبل میں بین الاقوامی سطح پر خلا کی صفائی کے اصول و ضوابط طے کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

مستقبل کے خطرات اگر ملبہ نہ ہٹایا گیا

ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ اگر خلا میں موجود ملبہ اسی رفتار سے بڑھتا رہا تو ایک وقت ایسا آ سکتا ہے کہ نئے سیٹلائٹس یا خلائی اسٹیشنز کا لانچ کرنا خطرناک اور مہنگا ہو جائے گا۔ ملبے کے آپس میں ٹکرانے سے مزید ٹکڑے پیدا ہوں گے، جسے “Kessler Syndrome” کہا جاتا ہے، اور یہ خلا میں موجودہ خطرات کو کئی گنا بڑھا دے گا۔

ناسا کی حکمت عملی اور پائیدار خلا کا تصور

ناسا کا مقصد نہ صرف موجودہ ملبہ ہٹانا ہے بلکہ مستقبل میں ایسے اقدامات کرنا ہے کہ ملبہ پیدا ہی نہ ہو۔ اس میں قابلِ بازیافت راکٹ کے حصے، پائیدار سیٹلائٹ ڈیزائن اور لانچ کے بعد فضلات کی کم سے کم پیداوار شامل ہیں۔ اس منصوبے کے ذریعے خلا کو محفوظ اور پائیدار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ آنے والی نسلیں بھی تحقیق اور ترقی کے لیے اس کا استعمال کر سکیں۔

مزید پڑھیں

عمر سے 10 سال بڑا یا چھوٹا دل؟ حیران کن سچائی سامنے آگئی

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین