فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کا بڑا فیصلہ
انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور صاحبزادہ حامد رضا کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ عدالت نے جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا دی، جو تمام سزا یافتہ افراد میں سب سے کم ہے۔
حکومت کا ردِعمل: قانون کی فتح
وفاقی حکومت نے ان فیصلوں کو قانون اور نظامِ انصاف کی جیت قرار دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی اور دفاعی اداروں کے دفاتر پر حملے کیے گئے۔ ویڈیوز میں واضح ہے کہ کن افراد نے دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
عمران خان کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا
عطا تارڑ نے کہا کہ ان تمام حملوں کے ماسٹر مائنڈ عمران خان ہیں جو اس وقت جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے وہ کیا جو دشمن بھی نہ کر سکا، اور آئندہ کوئی بھی ایسی گھناؤنی حرکت کی جرأت نہیں کرے گا۔
پی ٹی آئی کی قانونی حکمت عملی
ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ان فیصلوں کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کا مؤقف ہے کہ عدالتی فیصلے سیاسی انتقام پر مبنی ہیں اور انہیں اعلیٰ عدالتوں میں لے جایا جائے گا۔
نتیجہ
9 مئی کیسز میں عدالت کے فیصلوں نے ملکی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ حکومت نے ان فیصلوں کو قانون کی بالادستی سے تعبیر کیا ہے، جب کہ پی ٹی آئی اسے سیاسی انتقام قرار دے رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں عدالتی اپیلیں اور سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں