اسلام آباد عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت
پشاور ہائی کورٹ نے شراب برآمدگی کیس میں اسلام آباد کی عدالت کی جانب سے جاری وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔ پیر کو پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت کی ہدایت: متعلقہ عدالت میں پیش ہوں
عدالت نے علی امین گنڈاپور کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوں اور قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کریں۔ عدالت نے کہا کہ چونکہ گرفتاری کا حکم دیر سے موصول ہوا، اس لیے گرفتاری سے روکا جاتا ہے۔
وکیل کا مؤقف: گرفتاری کا حکم تاخیر سے ملا
وزیراعلیٰ کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد کی عدالت نے 21 جولائی تک گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا، تاہم یہ حکم مقررہ تاریخ کے بعد ملا، اس لیے اسے بروقت چیلنج نہیں کیا جا سکا۔ وکیل نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں اور اب بھی پیش ہونا چاہتے ہیں۔
پس منظر: وارنٹ گرفتاری کیوں جاری ہوئے؟
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر ان کے وکیل نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
نتیجہ
پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو گرفتاری سے ریلیف دیتے ہوئے قانونی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت دی ہے۔ اس کیس کی مزید پیش رفت متعلقہ عدالت میں پیشی کے بعد سامنے آئے گی۔
مزید پڑھیں
کیش لیس معیشت کی راہ ہموار؟ شہباز شریف کا صوبوں کو بڑا پیغام