ٹرمپ کی بھارت کو آخری وارننگ؟ 25 فیصد ٹیرف کی دھمکی زمین سے دور، چاند پر تعمیر! چینی سائنسدانوں نے ممکن کر دیا نو مئی کیس: لطیف چترالی نااہل، عمر ایوب سے جواب طلب
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

دنیا میں مارک اپ کم، پاکستان میں کیوں بلند؟ گوہر اعجاز کا انتباہ

Gohar Ejaz demands reduction in interest rate for Pakistan's economic growth

شرح سود کم کریں، مارک اپ اب بھی دنیا کے مقابلے میں بلند ہے 

سابق وفاقی وزیر تجارت اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن انچیف، گوہر اعجاز نے حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو فوری طور پر کم کر کے چھ فی صد پر لایا جائے۔ ان کے مطابق، پاکستان میں مارک اپ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں اب بھی غیر معمولی طور پر بلند ہے، جس سے کاروباری برادری کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

معیشت اور سرمایہ کاری پر اثرات

گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی ترقی اور سرمایہ کاری میں اضافہ صرف اسی وقت ممکن ہے جب شرح سود کو کم کیا جائے۔ اسٹیٹ بینک کی موجودہ پالیسی کے باعث کاروباروں پر قرضوں کی لاگت بڑھ گئی ہے، جس سے صنعتوں کی رفتار سست پڑ گئی ہے اور معیشت جمود کا شکار ہو رہی ہے۔

صنعتوں پر اثرات اور روزگار

شرح سود میں کمی سے نہ صرف صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہو گی بلکہ نئی سرمایہ کاری کے دروازے بھی کھلیں گے۔ جب سرمایہ کار کم سود پر قرض حاصل کریں گے تو نئی فیکٹریاں اور کاروبار کھلیں گے، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس سے نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی، ہنر کو فروغ ملے گا، اور غربت میں کمی واقع ہو گی۔

تیس ہزار ارب روپے کی ممکنہ بچت

گوہر اعجاز نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر شرح سود کو چھ فی صد پر لایا جائے تو حکومت کو صرف قرضوں پر سود کی ادائیگی میں تیس ہزار ارب روپے کی خطیر بچت ہو سکتی ہے۔ یہ بچت ملکی ترقیاتی منصوبوں، صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں استعمال کی جا سکتی ہے، جو براہ راست عوامی فلاح و بہبود میں مددگار ہوگی۔

مانیٹری پالیسی پر تنقید

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ مانیٹری پالیسی دراصل معاشی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ 11 فی صد کی شرح سود، جب کہ مہنگائی کی شرح تقریباً 5 فی صد ہے، سمجھ سے بالاتر ہے۔ ایسی پالیسیوں سے کاروبار کرنے کا ماحول متاثر ہوتا ہے اور معیشت جمود کا شکار ہو جاتی ہے۔

نتیجہ

گوہر اعجاز نے اسٹیٹ بینک اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ 30 جولائی کو متوقع مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو فوری طور پر چھ فی صد پر لایا جائے۔ شرح سود میں کمی، معاشی ترقی، صنعتوں کی بحالی اور روزگار کی فراہمی کی جانب ایک بڑا قدم ہو گا۔

مزید پڑھیں

ایک لاکھ ستاون ہزار سے زائد گاڑیاں درآمد، پاکستان میں کیا ہو رہا ہے؟

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین