جولائی 2025 میں پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں، ڈیمانڈ اور فروخت کے حوالے سے کئی اہم تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔ کچھ ماڈلز کی قیمتیں تیزی سے بڑھی ہیں تو دوسری طرف بعض لگژری گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ اسی طرح گاڑیوں کی فروخت اور مارکیٹ کی ڈیمانڈ میں بھی غیر معمولی اتار چڑھاؤ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کن گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا؟
اس مہینے Master Changan نے تمام ماڈلز کی قیمتوں میں 45,000 سے لے کر 200,000 روپے تک اضافہ کر دیا، جو کہ 1 جولائی 2025 سے نافذ العمل ہو گیا۔ اسی طرح Pak Suzuki نے بھی اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دیں، جن میں قیمتوں میں اضافہ 19,560 روپے سے 186,446 روپے تک ہوا۔
کن گاڑیوں کی قیمت میں کمی ہوئی؟
جولائی میں حیرت انگیز طور پر Land Cruiser اور BMW جیسی لگژری گاڑیوں کی قیمتوں میں کروڑوں روپے کی کمی دیکھی گئی، بعض کیسز میں 5 کروڑ روپے تک کی کمی رپورٹ کی گئی۔ اس کی بڑی وجہ IMF پروگرام کے تحت ٹیرف ریفارمز ہیں جن کے نتیجے میں امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق جولائی تا دسمبر 2025 کے دوران مزید کمی متوقع ہے۔
کن گاڑیوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا؟
چھوٹی گاڑیوں کی مانگ میں سب سے نمایاں اضافہ Pak Suzuki Alto کی فروخت میں دیکھا گیا، جس کے 9,497 یونٹس جون 2025 میں فروخت ہوئے — جو گزشتہ 39 ماہ کی بلند ترین فروخت ہے۔ اسی طرح Cultus کی مانگ میں 108% اور Swift کی ڈیمانڈ میں 125% ماہ بہ ماہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ لائٹ کمرشل گاڑیاں- Sazgar (HAVAL) کی فروخت میں بھی 47% اضافہ ہوا، جون 2025 میں اس کے 1,349 یونٹس فروخت ہوئے۔ Hyundai اور Toyota Hilux کی مارکیٹ بھی مستحکم رہی۔
مجموعی فروخت اور رپورٹ
Passenger Cars کے سیکٹر میں مجموعی طور پر 74% سال بہ سال (YoY) اضافہ ہوا اور فروخت 17,659 یونٹس تک پہنچی۔ PAMA کی رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کی کل فروخت جون 2025 میں 21,773 یونٹ رہی جو کہ 63.9% سالانہ اور 47% ماہانہ اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
نتیجہ
جولائی 2025 میں پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں قیمتوں اور فروخت دونوں میں نمایاں رد و بدل ہوا۔ چھوٹی اور درمیانے درجے کی گاڑیوں کی مانگ میں زبردست اضافہ دیکھا گیا، جبکہ کچھ مہنگی گاڑیوں کی قیمتوں میں غیر متوقع کمی سامنے آئی۔ یہ رجحانات ظاہر کرتے ہیں کہ مارکیٹ ٹیکس پالیسی، عالمی مالیاتی حالات اور صارفین کی ترجیحات کی بنیاد پر تیزی سے بدل رہی ہے۔
مزید پڑھیں