قومی قیادت کا واضح پیغام
اسلام آباد: ملکی و عالمی سیاسی منظرنامے پر پاکستانی رہنماؤں کی جانب سے حالیہ بیانات نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ ان بیانات میں اسرائیل کی جنگ بندی خلاف ورزیوں، عمران خان کی خیبرپختونخوا میں گرفت، اور بھارت کے مسلسل انکاری رویے پر کھل کر مؤقف سامنے آیا ہے۔
اسرائیل کو عوامی سطح پر تاریخی وارننگ
پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو پہلی بار عوامی سطح پر ایک تاریخی وارننگ ملی ہے، جو اس کے لیے نئی بات ہے۔ ان کے مطابق فلسطین کی جنگ بندی کے دوران اسرائیل نے 900 سے زائد خلاف ورزیاں کیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی معاہدوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔
لبنان میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں
شیری رحمن نے مزید کہا کہ لبنان میں حالیہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے 52 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل کو سخت تنبیہ نہ دی جائے تو وہ اس قسم کی خلاف ورزیوں کا عادی بن سکتا ہے، جو خطے کے امن کے لیے خطرناک ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت: عمران خان کا مضبوط قلعہ
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے خیبرپختونخوا حکومت کو عمران خان کی سیاسی میراث اور آخری قلعہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور حکومت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں اور بجٹ کی منظوری اس تسلسل کا اہم حصہ ہے۔
اختلافات کے تاثر کو مسترد کیا گیا
علی محمد خان نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ علی امین گنڈاپور اور عمران خان کے درمیان کسی قسم کا اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اختلاف رائے ہو سکتا ہے لیکن اس کا مطلب قیادت سے بغاوت نہیں، سب رہنما بانی چیئرمین کے وژن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پاکستان مذاکرات کے لیے تیار، بھارت مسلسل انکاری
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے واضح کیا کہ پاکستان ہمیشہ مذاکرات کے دروازے کھلے رکھتا ہے، مگر انکار کی روایت بھارت کی طرف سے جاری ہے۔ نو سال سے بھارت نہ صرف مذاکرات سے انکاری ہے بلکہ عالمی تجاویز کو بھی نظرانداز کرتا آیا ہے۔
بھارت کا تکبر بے نقاب ہو چکا ہے
اعزاز چوہدری کے مطابق بھارت کا یہ سوچنا کہ اس نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا ہے، محض ایک خوش فہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک اور رہنما پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کرتے رہے، وہی آج ناکامی کا سامنا کر رہے ہیں۔
نتیجہ
ان تمام بیانات سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت داخلی اور خارجی معاملات پر نہ صرف باخبر ہے بلکہ واضح اور پختہ مؤقف بھی رکھتی ہے۔ چاہے اسرائیل کی پالیسی ہو یا بھارت کا رویہ، پاکستان نے ہر موقع پر اپنے قومی مفادات کی حفاظت اور عالمی امن کی حمایت کو ترجیح دی ہے۔
مزید پڑھیں
پاکستان نے اسرائیلی جارحیت پر ایران کی بھرپور حمایت کی، وزیراعظم