ایران پر حملے کی شدید مذمت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں پاکستان نے عالمی سطح پر ایک بار پھر امن و سفارتکاری کے اصولی مؤقف کی نمائندگی کی ہے۔ پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری کو کشیدگی کم کرنے کی تلقین کی۔
پاکستان عالمی امن کا داعی ہے
عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق عالمی امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے اپنی ذمہ داری نبھاتا رہے گا۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پہلے ہی کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ایران کے حق دفاع کی حمایت
پاکستانی مندوب نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ: پاکستان ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ان حملوں میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے حفاظتی معیار کو نظرانداز کیا گیا، جو کہ عالمی امن کے لیے خطرناک رجحان ہے۔
مذاکرات اور سفارتکاری کی اہمیت پر زور
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے تنازعات کے پرامن حل کے لیے سفارتکاری کی حمایت کرتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ: یہ مسئلہ صرف اور صرف بات چیت اور سفارتی ذرائع سے ہی حل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ مؤثر کردار ادا کرے اور فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کرے۔
نائب وزیراعظم کی امن کوششیں
پاکستانی مندوب نے مزید بتایا کہ پاکستان کی نائب وزیراعظم علاقائی سربراہان سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کشیدگی کم کی جا سکے۔ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے لیے تیار ہے۔
امریکی حملے کی بھی مذمت
عاصم افتخار نے امریکا کی طرف سے ایران پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ: ایسی کارروائیاں عالمی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے باور کروایا کہ عالمی تنازعات کا حل طاقت کے استعمال میں نہیں، بلکہ صرف مذاکرات اور سفارتی ذرائع میں ہے۔
نتیجہ
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ میں کہا کہ پاکستان عالمی امن کا خواہاں ہے، طاقت کی بجائے سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے، ایران کے دفاع کا حامی ہے اور اقوام متحدہ سے پرامن حل میں مؤثر کردار کا مطالبہ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں