عید الاضحیٰ اور احتجاج کے حوالے سے علی محمد خان کا بیان
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ اپنے ساتھ کئی سوالات لے کر آ رہی ہے۔ ان کے مطابق اسلام آباد میں 26 نومبر کو جو ہوا، وہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے، اس لیے احتجاج پورے ملک میں پھیلانا چاہیے نہ کہ صرف اسلام آباد تک محدود رکھا جائے۔ خان صاحب نے واضح کیا کہ وہ اپنی سیاست کے لیے کارکنوں کی قربانی نہیں چاہتے اور نہ ہی لاانفورسمنٹ ایجنسیوں کو نقصان پہنچانے کے حق میں ہیں۔
خالد مسعود کا سفارتکاری پر تبصرہ
سابق سفیر خالد مسعود نے کہا کہ سفارتکاری کا ایک خاص طریقہ کار ہوتا ہے جس کا ایک مخصوص ٹریک ہوتا ہے۔ اس وقت پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا نان پرماننٹ ممبر ہے جس کا دو سالہ ٹرم ہے۔ پچھلے سال ہونے والے انتخاب میں پاکستان کو دو تہائی اکثریت سے زیادہ ووٹ ملے، جو پاکستان کی کامیاب سفارتی حکمت عملی کی دلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی میدان میں حریفوں کے لیے مواقع نہیں چھوڑے جا سکتے۔
سلمان شاہ کا مالیاتی صورتحال پر تبصرہ
سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ نے کہا کہ جب تک آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہو جاتا، حکومت کو اخراجات کم کرنے ہوں گے۔ آئی ایم ایف پروگرام کی شرط ہے کہ اخراجات ٹیکس اور حکومت کی آمدنی سے پورے کیے جائیں، قرض لے کر خرچ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اخراجات کم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی اور اس کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔ تاہم، انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کافی لچک دکھائی ہے اور اگلی قسط منظور کر لی گئی ہے۔
مزید پڑھیں