پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

پارٹی قیادت میں الزام تراشی، عمران خان کا سخت ردعمل

PTI internal rift leads to controversy over Khyber Pakhtunkhwa mineral bill 2025

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر جاری گروپ بندیوں اور اختلافی دھڑوں نے خیبرپختونخوا میں پیش کیے گئے معدنیات سے متعلق مجوزہ بل کو متنازع بنا دیا ہے۔ پارٹی میں بڑھتی ہوئی اندرونی چپقلش نے اصلاحاتی قانون کو ذاتی مفادات کے ٹکراؤ میں بدل دیا، جس کے اثرات سوشل میڈیا پر کھل کر سامنے آ رہے ہیں۔

اندرونی اختلافات اور سوشل میڈیا پر جنگ

تحریک انصاف کے رہنماؤں اور یوٹیوبرز کے درمیان سوشل میڈیا پر لفظی جنگ چھڑ گئی، جہاں KPMinerealBill2025 ٹرینڈ کر رہا ہے۔ بل پر تنقید کرنے والوں نے زیادہ تر سیاسی اور ذاتی نوعیت کے حملے کیے، بجائے اس کے کہ اصولی یا قانونی اعتراضات اٹھائے جاتے۔ بعض یوٹیوبرز نے اسے پارٹی نظریے کیخلاف قرار دیا، جبکہ دیگر ناراض رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس بل کے ذریعے مقامی نمائندوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

بل کو اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ سے جوڑنے کی کوشش

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے بیرون ملک سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور یوٹیوبرز نے اس بل کو اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ سے نتھی کرتے ہوئے شدید پروپیگنڈا کیا۔

جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی میں بل پیش کیے جانے پر حکومتی اراکین شکیل خان اور فضل الٰہی سمیت دیگر نے بھی مخالفت کی، جس کے بعد اپوزیشن نے بھی تنقید شروع کر دی۔ پیر کے روز سیکرٹری معدنیات ارکان اسمبلی کو بل پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔

حکومت کا موقف: مافیا کے خلاف اصلاحات

وزیراعلیٰ کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ معدنیات بل کے خلاف سرگرم “مافیا” وزیر اعلیٰ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مافیا معدنیات کے شعبے کو اپنی گرفت میں رکھنا چاہتا ہے، جبکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا مقصد اسے مافیا کے تسلط سے آزاد کرانا ہے۔

وزیراعلیٰ نے بل پر تنقید کو بد نیتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد صوبے کے قدرتی وسائل کا بہتر استعمال اور معیشت کی ترقی ہے۔ ان کا کہنا تھا، اگر سازشی لوگوں کو میری ذات پر اعتراض ہے تو مجھ پر بات کریں، مگر جھوٹا پروپیگنڈا نہ کریں۔

عمران خان کی وارننگ: الزام تراشی بند کی جائے

اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے پارٹی رہنما کے مطابق عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ انہوں نے کسی رہنما کو سازشی نہیں کہا۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو خبردار کیا کہ اگر آئندہ کسی نے متنازع بیان دیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

عمران خان نے بشریٰ بی بی کی حوصلہ افزائی کی تعریف کی اور کہا کہ انہیں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں۔

مزید پڑھیں

نواز شریف کی دیرینہ سیاسی واپسی

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین