سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر گوہر کے درمیان اختلافات کی خبروں کی تردید
تحریک انصاف کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھا نے حالیہ میڈیا رپورٹس پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر گوہر خان کے درمیان کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ان کے مطابق، دونوں رہنما پارٹی کے لیے ایک ہی صفحے پر موجود ہیں اور اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
تفصیلات
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے نعیم حیدر نے اس بات پر زور دیا کہ گوہر خان کا نام عمران خان سے ملاقات کی فہرست میں شامل نہیں تھا، جس کی وجہ سے وہ ملاقات نہ کر سکے۔ تاہم، اس معاملے کو اختلافات کی شکل دینا حقیقت کے منافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان سمیت تمام بہنوں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو جیل میں شاہی پروٹوکول دیا جاتا رہا، جبکہ عمران خان کو کتابیں تک پڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ملاقاتوں پر پابندی اور دیگر رکاوٹیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ عمران خان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، حالانکہ وہ آئین و قانون کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
سیاسی ردعمل
پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت ہمیشہ انتشار پھیلاتی ہے، جو ان کی سیاسی پہچان بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر سیاسی راستے اختیار کرنے سے عمران خان کو نقصان ہی ہوگا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ آصفہ بھٹو کو بھی ماضی میں اپنے والد آصف زرداری سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی تھی، اس لیے موجودہ شکایات یک طرفہ ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رانا احسان افضل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملاقات کے معاملے کو غیر ضروری طور پر سنسنی خیز بنا رہی ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق، ملک کو اس وقت منرل کانفرنس جیسے اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اقتصادی فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
نتیجہ
تحریک انصاف کے رہنما نعیم حیدر نے سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر گوہر کے درمیان اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ پارٹی میں کوئی اندرونی کشیدگی نہیں ہے۔ موجودہ سیاسی بیانیے میں جہاں ایک طرف اپوزیشن جماعتیں پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں، وہیں پی ٹی آئی قیادت ملاقاتوں اور بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے آواز بلند کر رہی ہے۔ اختلافات کی خبروں کی بجائے، قومی سیاست میں شفافیت اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں