دن میں زیادہ نیند اور ڈیمنشیا کے درمیان کیا تعلق ہے؟
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، 80 سال سے زائد عمر کی خواتین میں دن کے دوران زیادہ نیند آنا ڈیمنشیا کے دگنے خطرے سے منسلک ہو سکتا ہے۔ تاہم، محققین نے یہ واضح کیا کہ یہ مطالعہ براہ راست یہ ثابت نہیں کرتا کہ دن کی نیند ڈیمنشیا کی وجہ بنتی ہے بلکہ یہ اس عمل میں محض ایک کردار ادا کر سکتی ہے۔
تحقیق کی تفصیلات
اس تحقیق میں 733 خواتین کو شامل کیا گیا، جن کی اوسط عمر 83 سال تھی۔ مطالعے کے آغاز میں ان میں سے کسی کو بھی ہلکی ذہنی خرابی یا ڈیمنشیا کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔ محققین نے ان خواتین کا پانچ سال تک جائزہ لیا تاکہ ان کی نیند اور سرکیڈین ردھم (حیاتیاتی گھڑی) کو سمجھا جا سکے۔
نتائج کیا بتاتے ہیں؟
مطالعے کے دوران معلوم ہوا کہ:
164 شرکاء میں ہلکی ذہنی خرابی پیدا ہوئی۔
93 خواتین میں ڈیمنشیا کی علامات ظاہر ہوئیں۔
شرکاء نے نیند کے پیٹرن کو جانچنے کے لیے اپنی کلائی پر ایک مخصوص آلہ پہنا، جو دن اور رات کے دوران ان کی نیند کی مدت اور معیار کو ریکارڈ کرتا رہا۔
دن کی نیند اور دماغی صحت
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند اور دماغی صحت کے درمیان گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔ اگرچہ نیند کا کم ہونا بھی دماغی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے، لیکن اس تحقیق کے مطابق دن میں زیادہ نیند لینا خاص طور پر بزرگ خواتین میں ڈیمنشیا کے بڑھتے ہوئے خطرے سے جُڑا ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
اگر آپ یا آپ کے گھر کے کسی بزرگ فرد میں دن کے وقت غیر معمولی نیند کا رجحان بڑھ رہا ہو تو ماہرین سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ نیند کی باقاعدہ روٹین، جسمانی سرگرمی، اور صحت مند طرزِ زندگی دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔