صدر مملکت آصف علی زرداری کی پنجاب اسمبلی کے ارکان سے ملاقات
صدر مملکت آصف علی زرداری سے اتوار کو پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں پنجاب حکومت کے رویے پر ارکان اسمبلی نے تحفظات کا اظہار کیا۔
ارکان اسمبلی کی شکایات
حکومت کے اتحادی ہونے کے باوجود ارکان کو کلب جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
تمام محکموں میں ترجیح مسلم لیگ ن کے اراکین کو دی جاتی ہے۔
بلدیاتی انتخابات کی تیاری کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔
بعض حلقوں میں ایسے افراد ہیں جنہیں راشن کارڈ تک نہیں ملا۔
ن لیگ اپنے پسندیدہ افراد کے نام راشن کارڈ میں شامل کروا لیتی ہے، حتیٰ کہ ایسے افراد بھی جن کے گھر کرائے پر ہیں۔
صدر مملکت کے ردعمل
آصف علی زرداری نے کہا: مجھے سب پتہ ہے لیکن ان میں اتنی عقل نہیں، برا وقت ہو تو پاؤں میں پڑ جاتے ہیں، جب پوزیشن ملے تو گلے پڑ جاتے ہیں۔ جو فارمولا طے ہوا تھا اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔
خواتین رکن اسمبلی کی بات اور صدر کا جواب
ایک خاتون رکن اسمبلی نے کہا: جب آپ لاہور آتے ہیں تو ایوانوں میں زلزلہ آجاتا ہے۔ جس پر آصف علی زرداری نے جواب دیاجو مجھے پتہ ہے، دو تین دن لاہور میں بیٹھوں تو بہت سوں کو پریشانی شروع ہو جاتی ہے۔ فی الحال بہت سی مجبوریاں ہیں، ہمیں ملک کے لیے ساتھ چلنا ہے۔ بلاول ایک تجربہ کار سفارتکار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
صدر کی ہدایات اور انتخابات کی تیاری
جتنا ممکن ہو ترقیاتی کام کروائیں۔ اطلاعات ہیں کہ اکتوبر میں بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں۔ جب بھی انتخابات ہوں، ہمیں تیار رہنا ہے۔ میں اور بلاول دونوں پنجاب میں بیٹھیں گے اور تنظیم سازی پر فوکس کریں گے۔ ہم نے آپ کے تحفظات سے متعلقہ ذمہ داروں کو آگاہ کیا تھا، امید ہے اب معاملات بہتر ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں