انڈیا کو سنگین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا: میجر جنرل (ر) سمریز سالک سفارتی محاذ پر پاکستان کو جارحانہ پالیسی اپنانا ہوگی: خرم دستگیر بھارت کے جارحانہ رویے نے جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا: بلاول بھٹو

اسد قیصر: نہ ماضی کے آپریشن کی حمایت کی، نہ نئے آپریشن کے حامی ہیں

PTI announces an All Parties Conference for peace and stability; Asad Qaiser criticizes the government and firmly opposes operations.

آل پارٹیز کانفرنسز کا انعقاد: پی ٹی آئی کا نیا لائحہ عمل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملک میں جاری امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی چاروں صوبوں میں آل پارٹیز کانفرنسز (اے پی سیز) منعقد کرے گی۔ ان کانفرنسز کا مقصد تمام سیاسی اور سماجی اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے تاکہ ملک کو درپیش چیلنجز کا جامع حل تلاش کیا جا سکے۔

اسد قیصر کے مطابق، ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک متفقہ قومی پالیسی کی اشد ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت پی ٹی آئی تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی رہنماؤں کو دعوت دے رہی ہے کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر ملک کے مسائل کا حل نکالیں۔ ان کانفرنسز میں نہ صرف ملکی استحکام پر گفتگو ہوگی بلکہ امن و امان، معاشی بحران، اور دیگر قومی مسائل پر بھی تفصیلی مشاورت کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی جا رہی ہے جو عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے مختلف امور پر کام کرے گی۔ یہ کمیٹی عوامی مسائل پر تحقیق کرے گی اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کرے گی تاکہ ملک میں حقیقی معنوں میں پائیدار ترقی ممکن ہو۔

بلوچستان سے آغاز: مقامی مسائل پر توجہ

پی ٹی آئی کی جانب سے پہلی آل پارٹیز کانفرنس بلوچستان میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بلوچستان ایک عرصے سے سیکیورٹی خدشات، سیاسی بے یقینی اور معاشی بدحالی جیسے مسائل سے دوچار ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو طویل عرصے سے نظرانداز کیا جا رہا ہے، جبکہ وہاں کے مسائل کا حل نکالنا قومی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں موجودہ حکومت عوام کی حقیقی نمائندہ نہیں اور عوام وفاقی حکومت کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ بلوچستان کے تمام سیاسی، سماجی اور قبائلی رہنماؤں کو اعتماد میں لے کر ایک ایسی پالیسی بنائی جائے جو وہاں کے عوام کی مشکلات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو۔

آپریشنز کی مخالفت: پی ٹی آئی کا دوٹوک موقف

اسد قیصر نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ پی ٹی آئی کسی بھی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی ماضی میں کیے گئے آپریشنز کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل طاقت کے استعمال میں نہیں بلکہ مذاکرات اور بہتر حکمت عملی میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ ملک میں موجودہ چیلنجز کا حل مذاکرات اور پالیسی سازی میں ہے۔ کسی بھی نئے آپریشن کی حمایت نہیں کی جائے گی، بلکہ اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو آزادی سے کام کرنے دیا جانا چاہیے اور ان پر غیر ضروری دباؤ نہیں ڈالا جانا چاہیے۔

حکومت پر تنقید اور قومی یکجہتی کی ضرورت

اسد قیصر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق، موجودہ حکمرانوں کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں اور وہ محض اپنی سیاسی بقا کے لیے فیصلے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یکجہتی کے نعرے تو لگاتی ہے مگر عملی طور پر اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن کرتی ہے۔ اگر حکومت واقعی قومی یکجہتی چاہتی ہے تو اسے ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا جہاں تمام جماعتوں کو برابری کی سطح پر بات کرنے کا موقع ملے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے دور حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں نہ کوئی دہشت گردی کا بڑا واقعہ پیش آیا، نہ ڈرون حملے ہوئے۔ پی ٹی آئی حکومت نے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے اور بارڈر کھولے۔ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دیا گیا۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے میں بھی ناکام ہو چکی ہے اور یہ پاکستان کی سفارتی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

نتیجہ

پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنسز کے انعقاد کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کانفرنسز کا مقصد نہ صرف تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے بلکہ امن و امان، معیشت اور دیگر مسائل کے حل کے لیے متفقہ پالیسی ترتیب دینا بھی ہے۔ اسد قیصر نے واضح کر دیا ہے کہ پی ٹی آئی کسی بھی نئے فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرے گی اور مسائل کا حل مذاکرات میں تلاش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں

عید کے بعد اپوزیشن کا امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس کرنے کا فیصلہ

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین