اپوزیشن اتحاد کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عدم شرکت
اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے بعد اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ ملک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور سیاسی معاملات پر تفصیلی غور و خوض کے لیے عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔ اس کانفرنس میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا تاکہ اپوزیشن کا متفقہ بیانیہ سامنے لایا جا سکے۔
اپوزیشن تحریک کے لیے نئی حکمت عملی
اپوزیشن اتحاد نے اپنی تحریک کو مؤثر اور منظم بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے ہیں۔ اجلاس میں اس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کی باضابطہ منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت اتحاد نے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں اور عوامی رابطوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مختلف ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو اپنے اپنے دائرہ کار میں کام کریں گی۔
اپوزیشن اتحاد کی نئی کمیٹیاں
اپوزیشن اتحاد نے تین اہم کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو تحریک کو مزید منظم بنانے میں کردار ادا کریں گی۔ رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر کو سونپی گئی ہے جو اپوزیشن جماعتوں کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے اور متفقہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے کام کریں گے۔ سیاسی سرگرمیوں اور عوامی روابط کی ذمہ داری حامد رضا کو دی گئی ہے، جو ملک بھر میں اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیوں کو منظم کرنے کا فریضہ انجام دیں گے۔ تیسری کمیٹی آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کے لیے تشکیل دی گئی ہے، جس کی قیادت لطیف کھوسہ کریں گے۔ وہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر کے کانفرنس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دیں گے۔
آل پارٹیز کانفرنس کے ممکنہ نکات
آل پارٹیز کانفرنس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال، حکومتی پالیسیوں کے اثرات، اپوزیشن کے آئندہ لائحہ عمل اور دیگر اہم سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کانفرنس کا مقصد اپوزیشن کو ایک متحدہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے حکومت کے خلاف متفقہ حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ لطیف کھوسہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت مکمل کرنے کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کی تاریخ اور ایجنڈے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
مزید پڑھیں
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور: خیبر پختونخوا میں آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی