پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

بانی پی ٹی آئی کو سحری اور عبادت سے روکنے کا الزام حقیقت یا فسانہ؟

Salman Akram Raja's detailed explanation of PTI founder Imran Khan's health and PTI's internal affairs, along with an analysis of leadership and responsibilities.

عمران خان کی صحت اور پارٹی امور: سلمان اکرم راجہ کی تفصیلی وضاحت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے حالیہ دنوں میں عمران خان کے بارے میں اٹھنے والی افواہوں اور بیانات کو مسترد کرتے ہوئے ایک تفصیلی وضاحت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سحری نہ دینے اور عبادت سے روکنے کے دعوے حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔ ان کے مطابق، یہ افواہیں صرف غیر ذمہ دارانہ الزامات ہیں جو کچھ افراد کی طرف سے پھیلائی جا رہی ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے بیرسٹر سیف کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں شیخ وقاص اکرم سے پوچھا جائے کہ اس قسم کی باتوں کا آغاز کس نے کیا۔

عمران خان کی صحت: افواہوں کا حقیقت سے تعلق نہیں

سلمان اکرم راجہ نے عمران خان کی صحت کے بارے میں گردش کرتی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور اس حوالے سے جو باتیں کی جا رہی ہیں وہ صرف قیاس آرائیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا صحت کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور اس بارے میں کچھ افراد نے غیر ضروری طور پر مداخلت کی ہے، جس سے غلط فہمیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ راجہ نے یہ بھی کہا کہ بعض لوگ اس تاثر کو پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ عمران خان کی حالت خراب ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔

پارٹی کی قیادت اور داخلی امور

سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی کی قیادت سے متعلق بھی وضاحت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پارٹی کے کسی بھی رکن سے شکایت نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے کسی ایسی بات کی ہے جس سے یہ تاثر ملے کہ وہ پارٹی کے اندر کسی کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ پارٹی سے نکل چکے ہیں اور جو پارٹی کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، وہ دراصل قیادت پر حملہ کر رہے ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پارٹی کے اندر مختلف اہم ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔ انہوں نے چوہدری ظہیر عباس کو جیل کے معاملات دیکھنے کی ذمہ داری دی ہے، اور فیصل چوہدری کو یہ ہدایت کی ہے کہ وہ تمام قانونی پٹیشنز چوہدری ظہیر عباس کے حوالے کر دیں تاکہ پارٹی کے اندرونِ ملک معاملات درست طریقے سے چل سکیں۔ سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ یہ حکمت عملی عمران خان کی جانب سے پارٹی کی بہتر نگرانی اور تنظیمی ڈھانچے کی مضبوطی کے لیے ہے۔

سیاسی ذمہ داریاں اور پارٹی کی حکمت عملی

سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی میں بعض افراد کے بارے میں بھی بات کی، جنہوں نے وکالت یا دیگر قانونی طریقوں سے اپنی سیاسی حیثیت بڑھانے کی کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جن افراد کو ذمہ داریاں سونپی ہیں، انہیں اپنی سیاسی سرگرمیاں بڑھانی چاہئیں اور قانونی معاملات میں مداخلت کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پارٹی کی قیادت نے سیاسی معاملات میں کسی بھی مداخلت کو غیر ضروری سمجھا ہے اور اس کے بجائے قانونی امور پر توجہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے نیاز اللہ نیازی کو پارٹی کا ترجمان مقرر کیا ہے تاکہ پارٹی کے پیغامات اور بیانات عوام تک مؤثر طریقے سے پہنچ سکیں۔ اس کے ساتھ ہی بشریٰ بی بی نے اپنے 4 فوکل پرسنز مقرر کیے ہیں جو پارٹی کے مختلف امور کی نگرانی کریں گے۔ ان تمام اقدامات کا مقصد پارٹی کے اندرونی معاملات کو مزید مستحکم کرنا اور قیادت کے پیغامات کو ایک واضح اور مربوط طریقے سے عوام تک پہنچانا ہے۔

مولانا فضل الرحمان سے متعلق عمران خان کا پیغام

سلمان اکرم راجہ نے مولانا فضل الرحمان کے بارے میں بھی تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مولانا فضل الرحمان کی عزت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ہے کہ وہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ہوں تاکہ تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر ملک کے مسائل پر ایک مشترکہ موقف اختیار کر سکیں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہ عمران خان کا پیغام مولانا فضل الرحمان تک پہنچائیں گے، جس میں عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی طور پر نہیں، بلکہ قانونی طور پر ان معاملات کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔

نتیجہ

سلمان اکرم راجہ کا یہ تفصیلی بیان عمران خان کی صحت اور پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات کے حوالے سے اٹھنے والی افواہوں کی تردید کرتا ہے۔ ان کا بیان واضح کرتا ہے کہ عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور پارٹی کے اندر مختلف ذمہ داریاں درست طریقے سے چل رہی ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے اندرونی ڈھانچے اور قیادت کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی اور یہ واضح کیا کہ عمران خان نے اپنے اہم ساتھیوں کو مختلف سیاسی اور قانونی ذمہ داریاں سونپی ہیں تاکہ پارٹی کے امور بہترین طریقے سے چل سکیں۔

مزید پڑھیں

عمران خان کے شفاف ٹرائل تک کے پی اسمبلی اجلاس اڈیالہ کے باہر بلانے کی تجویز

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین