شیخ وقاص اکرم کا عمران خان کی قید پر تنقید
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات، شیخ وقاص اکرم، نے عمران خان کی قید کی حالت اور حکومت کے غیر قانونی اقدامات پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنے اور ملاقاتوں پر عائد پابندیوں کو غیر جمہوری اور غیر انسانی عمل قرار دیا۔ شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں اور یہ صورتحال عوامی احتجاج کی طرف گامزن کر رہی ہے۔
عمران خان کی قید اور ملاقاتوں پر پابندیاں
شیخ وقاص اکرم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران حکومت کے اقدامات پر تفصیل سے بات کی اور کہا کہ عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں نہ صرف سیاسی رفقاء بلکہ اپنے خاندان کے افراد سے بھی ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق عمران خان سے ملاقات کرنے کے لیے چھ افراد کو اجازت دی گئی تھی، لیکن حکومت ان عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملاقاتوں پر پابندی لگا رہی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے اس بات پر زور دیا کہ عمران خان کا مقدمہ صرف سیاسی نہیں، بلکہ قانونی مسئلہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا سلوک کسی بھی جمہوری ملک میں قابل قبول نہیں ہو سکتا اور اس سے حکومت کی اصل ذہنیت کا پتہ چلتا ہے کہ وہ مخالفین کو دبانے اور ان کے حقوق کو پامال کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ اس سلوک کے خلاف پی ٹی آئی نے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کے مطابق یہ اقدامات جمہوری اصولوں اور بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔
عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی
شیخ وقاص اکرم نے حکومت کی جانب سے عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی پر سخت الفاظ میں بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے عدالت میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عدالتی فیصلوں کو ہوا میں اڑا کر عمل درآمد کے حوالے سے نیک نیتی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف سیاسی رفقاء کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، بلکہ عمران خان کے خاندان کے افراد، بشمول ان کی اہلیہ، سے ملاقاتوں کو بھی روکا جا رہا ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے اس بات کی نشاندہی کی کہ عمران خان کی اہلیہ سے ملاقات کو دو بار ملتوی کیا گیا، جو کہ ایک غیر انسانی عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب حکومت کی جابرانہ پالیسی کا حصہ ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے سیاسی رہنماؤں کو دبانے کے لیے ہر ممکن حد تک جا رہی ہے۔
جیل حکام کے غیر انسانی سلوک اور عمران خان کی صحت
شیخ وقاص اکرم نے جیل حکام کی جانب سے عمران خان کے ساتھ کیے جانے والے غیر انسانی سلوک کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جیل حکام نے عمران خان کی کتابوں تک کو روک دیا ہے اور ان تک اخبارات نہیں پہنچنے دیے جا رہے۔ اس کے علاوہ، عمران خان کے طبی معائنے کے لیے ذاتی معالج کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ شیخ وقاص اکرم نے اس بات کا ذکر کیا کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں سنگین خدشات موجود ہیں اور ان کے طبی معائنے کے لیے ذاتی معالج کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی صحت کی حالت کا جائزہ لے سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا ذہنی طور پر مضبوط ہونا ایک مثبت بات ہے، لیکن انہیں اس طرح کے غیر انسانی سلوک سے توڑا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ حکومت عمران خان کی صحت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرے اور اس کے لیے ان کے ذاتی معالج کو ملاقات کی اجازت دے۔
حکومت کے معاشی اقدامات اور عوامی فلاح
شیخ وقاص اکرم نے حکومت کے معاشی اقدامات پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے دور میں احساس پیکیج متعارف کرایا تھا جس کے تحت ہر خاندان کو 15 ہزار روپے دیے جا رہے تھے، لیکن موجودہ حکومت نے عوامی فلاح کے لیے اس طرح کے اقدامات کو کم کر دیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے فی خاندان 10 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے، جب کہ وفاقی حکومت رمضان پیکیج کے تحت صرف پانچ ہزار روپے فی خاندان دے رہی ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت عوام کے مسائل کے حل کی بجائے اپنی ذاتی تشہیر پر پیسہ خرچ کر رہی ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کو عوامی فلاحی منصوبوں میں اضافے کی بجائے صرف ذاتی تشہیر پر پیسہ خرچ کرنا حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو عوامی مسائل کے حل پر زیادہ توجہ دینی چاہیے اور اختیارات کا استعمال سیاسی رشوت کے طور پر نہیں کرنا چاہیے۔
نتیجہ
شیخ وقاص اکرم نے اپنی بات کے اختتام پر حکومت کو خبردار کیا کہ اگر اس کے غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات پر توجہ نہ دی گئی تو پی ٹی آئی اور عوام کو احتجاج کے ذریعے اپنی آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاسی جدوجہد جاری رہے گی، چاہے حکومت کی جانب سے ان پر ظلم و ستم کیسا بھی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف پی ٹی آئی اپنے موقف پر مضبوطی سے قائم رہے گی اور عوام کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائے گی۔
مزید پڑھیں
عمران خان کے شفاف ٹرائل تک کے پی اسمبلی اجلاس اڈیالہ کے باہر بلانے کی تجویز