عمران خان نے اوپن لیٹر لکھا جس کا جواب کبھی نہیں آتا: فلک ناز علی امین گنڈاپور نے مریم نواز کو براہ راست چیلنج دے دیا سلمان اکرم راجہ نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کی حقیقت بیان کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے سینیارٹی مسئلے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا

پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر اراکین اسمبلی برطرف ہوں گے، سلمان اکرم راجہ

PTI Secretary General Salman Akram Raja stated that strict action will be taken against assembly members violating party policy, as per instruction of Imran Khan.

پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ چیئرمین عمران خان نے کیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیکا قانون اور 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے پارٹی پالیسی کو نظر انداز کرنے والے اراکین اسمبلی کو پارٹی سے فارغ کر دیا جائے گا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ میں میزبان منیزے جہانگیر سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو اراکین پارٹی کے اصولوں کے خلاف کام کر رہے ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ خاص طور پر جن افراد نے پیکا قانون کی پالیسی کی پاسداری نہیں کی یا 26 ویں آئینی ترمیم کے بل پر غیر واضح مؤقف اپنایا، ان کی پارٹی رکنیت ختم کی جائے گی۔

شیر افضل مروت کے بیان سے پارٹی کو نقصان

سلمان اکرم راجہ نے گفتگو کے دوران اس بات پر بھی زور دیا کہ شیر افضل مروت نے سعودی حکومت کے حوالے سے ایک غیر ضروری بیان دیا، جو ان کے اختیار میں نہیں تھا۔ ان کے اس بیان کی وجہ سے پارٹی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، جس کے بعد قیادت نے انہیں پی ٹی آئی سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں نظم و ضبط کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا اور کسی بھی رہنما کو بدزبانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی پر مختلف رہنماؤں کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے، جس سے پارٹی کے نظم و ضبط کو نقصان پہنچا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کیا کہ پارٹی میں کوئی اندرونی انتشار نہیں ہے۔

فواد چوہدری اور عمران خان کے خلاف مقدمات پر تبصرہ

سلمان اکرم راجہ نے فواد چوہدری کے بیانات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض غیر اہم لوگ اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لیے غیر سنجیدہ بیانات دیتے رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اس وقت ایک جابرانہ نظام نافذ ہے، جس کے تحت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر سینکڑوں بے بنیاد مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ کسی جتھے کے ذریعے عمران خان کو رہا کرایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی عدالتی جنگ بھی لڑ رہی ہے اور ساتھ ہی احتجاجی میدان میں بھی موجود رہے گی۔

نتیجہ

مجموعی طور پر پی ٹی آئی کی قیادت نے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ پارٹی نظم و ضبط اور اصولوں پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے اراکین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، جس کا مقصد پارٹی کی ساکھ اور اتحاد کو برقرار رکھنا ہے۔ سلمان اکرم راجہ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی مستقبل میں اپنی پالیسیوں پر مزید سختی سے عملدرآمد کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ملک میں سیاسی ماحول مسلسل بدل رہا ہے، اور پی ٹی آئی اپنی حکمت عملی کے تحت عدالتی کارروائیوں اور عوامی حمایت کے ذریعے اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔

مزید پڑھیں
نثار جٹ: شیر افضل نے ہم سے منسوب باتیں غلط پیش کیں۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین