پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

بانی پی ٹی آئی کی واپسی سے ان کا طرز سیاست ختم ہوگا، رؤف حسن

PTI latest news updates Rauf Hassan remarks about Imran Khan PTI on the off-the-record program of Kashif Abbasi. When Imran Khan will be released, his politics will be total changed.

بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور انتخابات

اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو رہائی ملتی ہے اور انتخابات منعقد ہوتے ہیں تو ان کی موجودہ طرزِ سیاست کا خاتمہ ممکن ہے۔

عمران خان کی رہائی اور مبینہ ڈیل کا معاملہ

ٹی وی پروگرام ‘آف دی ریکارڈ’ میں گفتگو کے دوران رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اگر کسی ڈیل کو قبول کرلیتے تو وہ جیل میں زیادہ دیر نہ رہتے اور ابتدائی دنوں میں ہی رہائی پا سکتے تھے۔ ان کے مطابق سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بعض قوتوں کو عمران خان کی جیل سے رہائی کا خوف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اگر چاہیں تو کسی معاہدے کے تحت باہر آ سکتے ہیں، لیکن وہ کسی بھی قسم کی ڈیل کرنے کے لیے تیار نہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اب تک قید میں ہیں۔

رؤف حسن نے انکشاف کیا کہ عمران خان کے پاس ایک معاہدے کا آپشن موجود ہے لیکن وہ اس کی تفصیلات عام نہیں کر سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت عمران خان سے ملاقات کرانے کی بھی مجاز نہیں، وہ ان کے مستقبل پر کیسے اثر انداز ہو سکتی ہے؟

اقتدار میں رہتے ہوئے ناکامی اور حقیقی اصلاحات

پی ٹی آئی رہنما نے اعتراف کیا کہ اقتدار میں ہونے کے باوجود وہ ان اصلاحات کو عملی جامہ نہ پہنا سکے جن کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق عمران خان کا مقصد صرف اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ حقیقی اصلاحات کے ساتھ نظام میں تبدیلی لانا تھا۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب انہیں جیل بھیجا گیا تو وہ بیماری کی بنیاد پر بیرونِ ملک چلے گئے، جبکہ عمران خان کے لیے ایسی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔

مذاکرات اور سیاسی اتحاد کی کوششیں

ایک سوال کے جواب میں رؤف حسن نے کہا کہ پشاور میں ہونے والی ایک اہم میٹنگ میں کیا معاملات زیر بحث آئے، وہ اس پر بات نہیں کر سکتے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ ہمیشہ اپنے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتی ہے۔

انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویز دی اور کہا کہ اگر یہ کمیشن قائم ہو جائے تو مذاکرات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ تاہم، ان کے مطابق موجودہ حکومت مذاکرات کے لیے حقیقی اختیارات نہیں رکھتی، یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم شہباز شریف کی مذاکراتی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔

رؤف حسن نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی ہدایت پر ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جو اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے رابطے کرے گی۔ اس کا مقصد ایک وسیع تر سیاسی اتحاد قائم کرنا اور آئین و قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کو منظم طریقے سے آگے بڑھانا ہے۔

نتیجہ
رؤف حسن کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی سیاست کا مستقبل ان کی رہائی اور ممکنہ انتخابات پر منحصر ہے۔ اگر وہ آزاد ہو جاتے ہیں، تو ان کے لیے روایتی سیاسی انداز برقرار رکھنا مشکل ہوگا۔ دوسری طرف، پارٹی قیادت سیاسی جوڑ توڑ اور مذاکرات کے ذریعے ایک نیا اتحاد قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو مستقبل میں اہم سیاسی پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین