فواد چوہدری کی حکومت پر تنقید
سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے حالیہ دنوں میں حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کی کوششوں پر سخت تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سیاسی اقدام کے نتیجے میں پاکستان کو غیر ضروری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
حکومت کا بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کا منصوبہ اور اس کے اثرات
فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کی خواہش رکھتی ہے، مگر یہ عمل کامیاب نہیں ہو رہا۔ ان کے مطابق اگر مارچ تک عالمی سطح پر دباؤ نہیں بڑھا، تو موجودہ سیاسی نظام مزید تباہی کی طرف جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا، میڈیا اور عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ اس کے لیے قانونی تبدیلیاں کی گئی ہیں تاکہ ان اداروں کو زیادہ سے زیادہ مینیج کیا جا سکے۔ تاہم، اگر مارچ تک عالمی سطح پر اس پر کوئی دباؤ نہ آیا، تو پھر حکومت اپنے اقدامات کو مزید آگے بڑھائے گی۔
متنازعہ پیکا ایکٹ اور اس کے سنگین نتائج
فواد چوہدری نے متنازعہ پیکا ایکٹ پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ اس ایکٹ میں آئی اوز (انویسٹی گیٹو آفیسرز) کو جو اختیارات دیے گئے ہیں، وہ پاکستان کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ایکٹ میں تین سال کی قید کی سزا بھی بہت زیادہ رکھی گئی ہے، جس کے تحت کسی بھی شخص کو جیل بھیجا جا سکتا ہے۔
فواد چوہدری نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یورپی یونین اور امریکہ جیسے عالمی ادارے اب تک اس ایکٹ پر خاموش ہیں، اور ان کی جانب سے کوئی بھی دباؤ حکومت پر نہیں ڈالا گیا۔
پیپلزپارٹی کے اصول اور آصف زرداری کی قیادت
سابق وفاقی وزیر نے پیپلزپارٹی کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ اس کے اصول بے نظیر بھٹو شہید کے ساتھ دفن ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق آصف زرداری کے زیر قیادت پارٹی کا رویہ تبدیل ہو چکا ہے، اور اسی وجہ سے ایسا سیاسی ماحول پیدا ہوا ہے جس کا پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے۔
اس طرح، فواد چوہدری نے حکومت کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدامات کے نتیجے میں نہ صرف سیاسی ماحول متاثر ہو رہا ہے بلکہ پاکستان کے عوام اور ملکی ساکھ پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔