ملاقات کی تفصیلات
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی، جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کو حکومت مخالف اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے کی باضابطہ دعوت دی گئی۔
وفد میں کون کون شامل تھا؟
ایکسپریس نیوز کے مطابق، پی ٹی آئی کے وفد میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، حامد رضا اور اخونزادہ یوسفزئی شامل تھے۔ ملاقات میں اپوزیشن کے ممکنہ اتحاد اور مستقبل کے سیاسی منظرنامے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
گرینڈ الائنس اور کمیٹی کی تشکیل
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن کے مشترکہ پلیٹ فارم میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔ اس حوالے سے دونوں جماعتوں کے درمیان ایک کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا، جس میں سینیٹر کامران مرتضی اور اسد قیصر بطور رکن شامل ہوں گے۔ کمیٹی کا مقصد سیاسی معاملات پر مشاورت اور اپوزیشن کے متفقہ لائحہ عمل کی تیاری ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو اور آئندہ کے امکانات
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ بانی چیئرمین سے ملاقات کرائی جائے گی، مگر غیر مانیٹر شدہ ماحول فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری عمل کو مضبوط کرنے کے لیے ہم یہاں آئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو مذاکرات کی نوعیت سے آگاہ کیا گیا اور حکومت کے عزائم پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ان کے مطابق، الیکشن کمیشن کی تشکیل نو ایک اہم مسئلہ ہے، جس پر مولانا فضل الرحمان سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
جے یو آئی (ف) کا موقف
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو خوش آمدید کہا گیا اور ملاقات میں الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سمیت انتخابی عمل میں شفافیت پر بات چیت ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک عارضی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو موجودہ معاملات پر نظر رکھے گی۔
حتمی فیصلہ کب ہوگا؟
مولانا فضل الرحمان نے ملاقات میں ہونے والی گفتگو پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ اپنی جماعت کے اندرونی مشورے کے بعد پی ٹی آئی کو گرینڈ الائنس میں شمولیت سے متعلق حتمی جواب دیں گے۔