ہائی بلڈ پریشر کی ادویات لینے کا مناسب وقت
حقیقت یا مفروضہ؟
ہائی بلڈ پریشر کی ادویات کے حوالے سے معاشرتی سطح پر کئی مفروضے پائے جاتے ہیں، اور ان میں سے ایک یہ ہے کہ سونے سے پہلے ان ادویات کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ تاہم، یہ خیال ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔
سونے سے پہلے دوا لینا: کیا یہ ضروری ہے؟
بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ رات کو سونے سے پہلے بلڈ پریشر کی دوا لینا فائدہ مند ہے، لیکن حقیقت میں یہ عمومی طور پر غیر ضروری ہوتا ہے، سوائے اس کے کہ آپ کے ڈاکٹر نے خاص طور پر ایسا کرنے کی ہدایت کی ہو۔
ماضی میں ڈاکٹروں نے دل کے دورے کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے رات کو دوا لینے کا مشورہ دیا تھا، کیونکہ اکثر دل کے دورے صبح کے اوقات میں آتے ہیں۔ تاہم، چونکہ بلڈ پریشر رات کے وقت خود ہی کم ہو جاتا ہے، اس لیے دوا کا مزید اثر ڈالنا زیادہ مفید نہیں ہوتا۔
رات کو دوا لینے سے کیا مسائل ہو سکتے ہیں؟
ہائی بلڈ پریشر کی اکثر ادویات میں Diuretics شامل ہوتی ہیں، جو پانی کی گولیاں کہلاتی ہیں۔ یہ ادویات جسم سے اضافی سیال کو پیشاب کے ذریعے نکالتی ہیں، اور ان کا اثر دن میں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ اگر یہ دوا رات کو لی جائے تو آپ کو بار بار پیشاب کے لیے جاگنا پڑ سکتا ہے، جس سے نیند میں خلل آ سکتا ہے اور آپ کی رات کی آرام دہ نیند متاثر ہو سکتی ہے۔
بہترین وقت: صبح یا دن میں دوا لینا
ہائی بلڈ پریشر کی دوا عام طور پر صبح کے وقت لینا زیادہ مفید ہوتا ہے۔ اگر دوا دو بار روزانہ لینی ہو، تو سونے سے کم از کم چھ گھنٹے پہلے دوا لے لینی چاہیے تاکہ آپ کی نیند پر کوئی اثر نہ ہو اور دوا کا مکمل فائدہ مل سکے۔
اس طرح، ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر کے دوا لینے کا صحیح وقت طے کریں۔
مزید پڑھیں
شام 5 بجے کے بعد کھانا: کونسی سنگین بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے؟