پاکستان کا امریکی پابندیوں پر سخت ردعمل
پاکستان نے امریکا کی جانب سے اپنے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس اور دیگر تجارتی اداروں پر بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کرنے کے الزام میں پابندیاں عائد کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے اس فیصلے کو متعصبانہ اور بدقسمت قرار دیا ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کی سٹریٹجک صلاحیتیں اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں، نہ کہ عالمی طاقتوں کے مفادات کے لیے خطرہ۔
پاکستان کا موقف
پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام کا مقصد علاقے میں فوجی توازن کو برقرار رکھنا ہے، نہ کہ جنگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو بڑھانا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، امریکی پابندیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ امریکا نے اپنے دوہرے معیار کو اپنایا ہے، جس سے عالمی سطح پر عدم پھیلاؤ کی پالیسی کو نقصان پہنچتا ہے۔ پاکستان نے ان پابندیوں کو بلا ثبوت اور محض شکوک و شبہات کی بنیاد پر قرار دیا ہے۔
پاکستان نے اپنے اسٹریٹجک پروگرام کو ایک مقدس امانت قرار دیا ہے، جسے 240 ملین پاکستانی عوام نے اپنی قیادت پر عطا کیا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ایسی پالیسیاں نہ صرف خطے کے لیے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ثابت ہو سکتی ہیں۔
مزید
پاکستان کے میزائل پروگرام پر امریکا کی نئی پابندیاں: اصل مقصد کیا ہے؟