انڈیا کو سنگین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا: میجر جنرل (ر) سمریز سالک سفارتی محاذ پر پاکستان کو جارحانہ پالیسی اپنانا ہوگی: خرم دستگیر بھارت کے جارحانہ رویے نے جنگ بندی کو خطرے میں ڈال دیا: بلاول بھٹو

شیخ رشید کا دعویٰ: “کیا حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات سے کچھ حاصل ہو گا؟

Sheikh Rasheed Ahmad Government and PTI dialogues and latest update how government will react.

شیخ رشید کا حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات پر تبصرہ: کچھ حاصل نہیں ہوگا

راولپنڈی (ویب ڈیسک): عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے اپنی رائے دی ہے، اور کہا ہے کہ ان مذاکرات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے بات چیت کے لیے ایک کمیٹی بنائی ہے، لیکن اس سے کوئی خاص تبدیلی نہیں آئے گی۔

مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں
شیخ رشید نے راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانا ایک اچھا قدم ہے، لیکن اس سے کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مقصد شاید اچھا ہو، لیکن حقیقت میں اس سے کچھ حاصل ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ یہ مذاکرات زیادہ دیر تک نہیں چل پائیں گے۔ شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کی حالت ایک ایسی قبر کی طرح ہے جس میں دو لوگ ہیں، ایک کو اندر جانا ہے، اور دوسرے کا کچھ نہیں بننے والا۔

شیخ رشید کا عالمی منظرنامہ پر تبصرہ

شیخ رشید نے کہا کہ مذاکرات ایک ضروری عمل ہیں اور دنیا بھر میں جنگوں کے بعد بھی مذاکرات کی ضرورت پیش آتی ہے۔ تاہم، اگر ان مذاکرات سے کوئی نتیجہ نہیں نکلتا تو ملک میں مزید غیر مستحکم حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے جوڈو کراٹے اور بنکاک کے شعلوں کے حوالے سے بات کی، جو کہ حالات کی شدت اور ان کے پیچیدہ ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔

26 نومبر کی وحشیانہ کارروائی کی مذمت
شیخ رشید نے 26 نومبر کی وحشیانہ کارروائی کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ دن ظلم و ستم کا دن تھا جسے جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے دنوں کا پاکستان میں نہ آنا ضروری ہے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔

عمران خان کے ساتھ ملاقات کی تفصیلات

شیخ رشید نے مزید بتایا کہ ان کی بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ایک طویل ملاقات ہوئی، جس کے دوران عمران خان نے ان سے کہا کہ وہ دونوں ایک ہی صف میں ہیں اور ان کا اتحاد بے حد مضبوط ہے۔ شیخ رشید نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا نمبر 11 بہتری کی علامت ہے اور اس اتحاد سے ملک میں تبدیلی آئے گی۔

سعودی عرب کا دورہ اور بین الاقوامی تشویش
شیخ رشید نے کہا کہ حال ہی میں سعودی عرب کے دورے کے دوران، ہر شخص نے پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے اپنی تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں ملاقات کرنے والے ہر فرد نے دعا کی کہ اللہ پاکستان کو محفوظ رکھے۔

شیخ رشید کا مذاکرات کے حوالے سے موقف
شیخ رشید نے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ مذاکرات کے حامی رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ ان کا صرف ایک تعلق ہے اور وہ ہے عمران خان کے ساتھ، باقی کسی سیاسی رہنما سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے مطابق، سیاست میں تبدیلیاں اہم ہیں، اور اگر حالات میں بہتری نہ آئی تو ملک میں مزید سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں
کیا ذیابیطس والے افراد چاکلیٹ کے مزے لے سکتے ہیں؟ وہ راز جو آپ کو جاننے چاہئیں

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین