یورپی اسپیس ایجنسی کی نئی خلائی مہم:
مصنوعی سورج گرہن پیدا کرنے والی سیٹلائٹس کی روانگی
یورپی اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) نے حال ہی میں بھارت سے دو جدید سیٹلائٹس روانہ کی ہیں جو ایک بڑے خلائی جہاز کی طرح مدار میں پرواز کریں گی اور مصنوعی سورج گرہن پیدا کریں گی۔ یہ مہم خلا میں نئی ٹیکنالوجیز اور خود مختار کنٹرول کی صلاحیتوں کو آزمانے کی ایک اہم کوشش ہے۔
Proba-3
ایک خلائی جہاز کی طرح سیٹلائٹس کی پرواز
ای ایس اے کی Proba-3 سیٹلائٹس ایک انوکھے انداز میں مدار میں ایک دوسرے کے قریب پرواز کریں گی، تقریباً ملی میٹر کی حد تک۔ یہ سیٹلائٹس ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح متحرک ہوں گی جیسے ایک واحد بڑا خلائی جہاز ہو۔ یہ سیٹلائٹس کا مقصد مصنوعی سورج گرہن پیدا کرنا ہے، جو ایک نیا اور دلچسپ سائنسی تجربہ ہے۔
بین الاقوامی تعاون:
14 ممالک کی شراکت داری
اس خلائی منصوبے میں ای ایس اے کے 14 رکن ممالک نے شمولیت اختیار کی ہے، اور ان کا مقصد خلا میں اعلیٰ مہارت والے خود مختار کنٹرول کا مظاہرہ کرنا ہے۔ یہ پروجیکٹ صرف ٹیکنالوجی کی ترقی کی علامت نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر خلا کی تحقیق میں تعاون کو بڑھانے کا ایک اہم قدم بھی ہے۔
ستیش دھون خلائی مرکز سے سیٹلائٹس کا لانچ
Proba-3 سیٹلائٹس کو بھارت کے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا، جہاں انہیں چار اسٹیج راکٹ پر نصب کیا گیا۔ یہ لانچ بھارت کے خلائی پروگرام کے ایک اور اہم سنگ میل کو ظاہر کرتا ہے، جو عالمی خلائی تحقیق میں بھارت کی بڑھتی ہوئی شمولیت کو ظاہر کرتا ہے۔
Proba-3 کی ترقی: چیلنجنگ منصوبہ
ای ایس اے کے ڈائریکٹر آف ٹیکنالوجی، ڈیٹمر پیلز نے اس منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ Proba-3 کی تیاری میں کئی سال لگے۔ اس خلائی منصوبے کو ای ایس اے کی جنرل سپورٹ ٹیکنالوجی پروگرام کے ذریعے فروغ دیا گیا، جو اس نئی اور پیچیدہ ٹیکنالوجی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔ پیلز نے کہا کہ اس چیلنجنگ منصوبے کو مدار میں دیکھنا ایک دلچسپ اور حوصلہ افزا تجربہ ہے۔ یہ مہم نہ صرف سائنسی دنیا کے لیے اہم ہے بلکہ خلا کی نئی حدود کو تلاش کرنے میں بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
کیا ذیابیطس والے افراد چاکلیٹ کے مزے لے سکتے ہیں؟ وہ راز جو آپ کو جاننے چاہئیں