پیپلز پارٹی میں اختلافات برقرار، رہنماؤں کی نوک جھونک جاری
پروگرام کیپٹل ٹاک میں ن لیگ کے طارق فضل چودھری اور پیپلز پارٹی کے ندیم افضل چن کے درمیان ہلکی پھلکی نوک جھونک ہوتی رہی۔ گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے مؤقف پر ردعمل دیتے ہوئے سیاسی ماحول کو مزید دلچسپ بنا دیا۔
ن لیگ کا مؤقف
ن لیگ کے طارق فضل چودھری نے کہا کہ اگر کسی کو شک ہے کہ وہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں دوری پیدا کر سکتا ہے۔ تو وہ یہ شک دور کر لے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے۔ یہ جمہوریت کا حصہ ہے اور اختلافات وقتی نوعیت کے ہوتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کا جواب
طارق فضل چودھری کے بیان پر پیپلز پارٹی کے ندیم افضل چن نے اعتراض کیا۔ اور کہا کہ یہ کوئی سیاسی موسیقی نہیں بلکہ سنجیدہ معاملات ہیں۔ ان کا کہنا تھا۔ کہ سیاست آمرانہ رویوں سے نہیں بلکہ جمہوری اصولوں سے چلتی ہے۔ چن کے مطابق ملک کے سیلاب زدہ عوام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، اس لیے قیادت کو سنجیدگی دکھانی چاہیے۔
پی ٹی آئی کا مؤقف
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت عباس اعوان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان موجودہ صورتحال وقتی ہے۔ ان کے مطابق دونوں جماعتیں ایک دو دن میں سیز فائر کر لیں گی اور سیاسی ماحول میں نرمی آ جائے گی۔
سیاسی تجزیہ
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت میں موجود اختلافات وقتی نوعیت کے ہیں۔ مگر ایسی بیاناتی جھڑپیں عوامی سطح پر سیاسی بے یقینی کو بڑھا سکتی ہیں۔ ان کے مطابق، اگر حکومت نے جلد مشترکہ مؤقف اختیار نہ کیا تو سیاسی اتحاد میں دراڑ مزید گہری ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
کینیڈا ٹیکسٹائل شو 2025، پاکستان عالمی توجہ کا مرکز