بیجنگ سے اجلاس کی صدارت
وزیراعظم نے بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران انہیں بریفنگ دی گئی کہ سیلابی ریلا 6 ستمبر کی دوپہر تک گڈو بیراج پہنچنے کا امکان ہے۔ حکام نے بتایا کہ این ڈی ایم اے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
سیلاب متاثرین کی منتقلی پر زور
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کو ہدایت دی کہ سیلاب متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
امدادی سرگرمیوں کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت
وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ ریلیف آپریشنز میں کوئی کمی نہ چھوڑی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں سیلابی صورتحال کو دیکھتے ہوئے امدادی کارروائیوں کو مزید مؤثر بنایا جائے اور ہر متاثرہ شخص تک امداد پہنچائی جائے۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون پر زور
اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتیں اور تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کو جلد از جلد بحال کرنا ضروری ہے۔
انفرا اسٹرکچر کی بحالی
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نظام مواصلات اور بجلی ترسیل کے نظام کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے یہ کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل ہونا چاہیے۔
لاپتا افراد کی تلاش کی ہدایت
وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ لاپتا شہریوں کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز کو مزید تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ممکن کوشش کی جائے کہ کوئی بھی متاثرہ شخص امداد سے محروم نہ رہے۔
این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی کارکردگی
حکام نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشنز کو تیز تر کر رہے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے متاثرین کو نکال رہی ہیں اور انہیں عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر رہی ہیں۔
عوامی تعاون کی ضرورت
وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے عطیات دیں اور امدادی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں عوامی تعاون اور یکجہتی ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔
مستقبل کے حفاظتی اقدامات
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں اس قسم کی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی بند مضبوط کیے جائیں گے اور نکاسی آب کا بہتر نظام قائم کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت متاثرین کی مکمل بحالی کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں