پلاسٹک اور ربر کی نئی دریافت
چینی سائنس دانوں نے ہائیڈروجن اور کاربن مونو آکسائیڈ کے مرکب (سِن گیس) سے ربر اور پلاسٹک بنانے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔ یہ طریقہ کار صنعتوں کے فاسل فیول پر انحصار میں کمی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
روایتی طریقہ کار اور مسائل
اولفِنز جو پیٹرولیم سے حاصل کیے جاتے ہیں، متعدد پولیمرز اور پلاسٹک کی بنیاد ہیں۔ پیٹرولیم پر انحصار پوری انڈسٹری کے کاربن اخراج میں اضافہ کرتا ہے جو ماحولیاتی خطرات کو بڑھاتا ہے۔
نیا متبادل ری ایکشن
تازہ ترین تحقیق میں سائنس دانوں نے کوئلہ، بائیو ماس یا قدرتی گیس سے حاصل ہونے والی سِن گیس کو استعمال کر کے اولفِنز پیدا کرنے کا متبادل ری ایکشن وضع کیا ہے، جس سے ماحول دوست طریقے سے پلاسٹک تیار کیا جا سکتا ہے۔
کیٹلسٹ کے اثرات
تحقیق میں سائنس دانوں نے معلوم کیا کہ آئرن پر مبنی کیٹلسٹ سِن گیس سے اولفِنز کی پیداوار کو تقریباً 50 فیصد زیادہ مؤثر بنا دیتا ہے، جو پچھلے طریقوں سے کہیں بہتر ہے۔
ماحولیاتی اثرات
یہ نئی دریافت پلاسٹک اور ربر کی صنعتوں میں فاسل فیول کے استعمال کو کم کر کے کاربن اخراج کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، اور ماحول دوست پالیسیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
دنیا میں کینسر اموات ختم، پاکستان میں لوگ مررہے ہیں: وزیر صحت











