پاکستان کی شاندار فتح
ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کے اہم میچ میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو 41 رنز سے شکست دے کر سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ یہ کامیابی پاکستان کے لیے نہ صرف پوائنٹس ٹیبل پر اہم تھی بلکہ ٹیم کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا۔ گرین شرٹس نے دباؤ کے باوجود بہترین کھیل پیش کیا اور اپنے مداحوں کو خوش کر دیا۔
پاکستان کی بیٹنگ کارکردگی
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 9 وکٹوں پر 146 رنز اسکور کیے۔ اوپنرز جلد آؤٹ ہوگئے لیکن فخر زمان نے ذمہ داری نبھاتے ہوئے 50 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔ آخر میں شاہین شاہ آفریدی نے صرف 14 گیندوں پر 29 رنز کی جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو مستحکم کیا۔ محمد حارث نے بھی 18 رنز بنائے جبکہ باقی بلے باز زیادہ متاثر نہ کر سکے۔
یو اے ای کے باؤلرز کی شاندار گیند بازی
یو اے ای کے باؤلرز نے اپنی بہترین کارکردگی سے میچ کو دلچسپ بنایا۔ جنید صدیق نے صرف 18 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ سمرن جیت سنگھ نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ ان دونوں باؤلرز نے پاکستانی بلے بازوں کو کافی مشکلات میں ڈالا اور کئی اہم کھلاڑی جلد آؤٹ کیے۔ اگر آخر میں شاہین شاہ آفریدی کی اننگز نہ ہوتی تو پاکستان کا مجموعہ مزید کم رہ جاتا۔
یو اے ای کی بیٹنگ لائن ناکام
ہدف کے تعاقب میں یو اے ای کی ٹیم ابتداء ہی سے دباؤ کا شکار نظر آئی اور پاکستانی باؤلرز کے سامنے ڈٹ کر نہ کھیل سکی۔ پوری ٹیم 18ویں اوور میں 105 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ یو اے ای کے بلے باز راہول چوپڑا 35 رنز کے ساتھ نمایاں رہے لیکن باقی بلے باز کوئی بڑی اننگز نہ کھیل سکے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد نے دو دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ صائم ایوب اور سلمان علی آغا نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
سپر فور مرحلے کی صورتحال
پاکستان کی اس کامیابی کے بعد گروپ اے سے بھارت اور پاکستان دونوں سپر فور مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔ اس کے برعکس عمان اور یو اے ای ایونٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کی باؤلنگ اس وقت بہترین فارم میں ہے اور یہی ٹیم کی اصل طاقت ہے۔ تاہم بیٹنگ میں تسلسل لانا ضروری ہے تاکہ بڑے میچز، خاص طور پر بھارت کے خلاف، ٹیم مزید مضبوط انداز میں میدان میں اترے۔
مزید پڑھیں