ادھیڑ عمر افراد کے لیے خطرناک سگنل
رات کے وقت زیادہ روشنی نہ صرف نیند کو متاثر کرتی ہے بلکہ یہ ادھیڑ عمر افراد میں فالج اور ہارٹ فیلیئر جیسے خطرناک امراض کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ عادت جسمانی اور دماغی صحت دونوں پر منفی اثر ڈالتی ہے۔
نیند میں خلل
رات کے وقت زیادہ روشنی نیند کے معیار کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ نیند کی کمی یا بے آرام نیند دل کی بیماریوں، فالج اور ہارٹ فیلیئر جیسے سنگین مسائل کو جنم دیتی ہے۔ مسلسل کم نیند لینے والے افراد میں ہارمونل عدم توازن اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی زیادہ دیکھی جاتی ہے۔
ہارمونی تبدیلیاں
نیند کی کمی کی وجہ سے جسم میں کورٹیسول (Stress Hormone) سمیت دیگر ہارمونز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ یہ ہارمونز طویل عرصے میں دل اور دماغ دونوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔ جب جسم کو آرام نہ ملے تو بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن میں غیر معمولی اضافہ ہونے لگتا ہے۔
دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر پر اثر
رات میں روشنی کی زیادتی دل کی دھڑکن کے معمولات میں خلل پیدا کر سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھتا ہے جو وقت کے ساتھ ہارٹ فیلیئر کے خطرات میں اضافہ کرتا ہے۔ خاص طور پر ادھیڑ عمر افراد میں یہ اثرات زیادہ نمایاں ہوتے ہیں۔
مائکرو سلیپ اور دماغی دباؤ
دماغ رات کے وقت روشنی میں مکمل طور پر پرسکون نہیں ہو پاتا، جس سے مائکرو سلیپ (مختصر نیند کے وقفے) پیدا ہوتے ہیں۔ یہ کیفیت دماغی دباؤ بڑھاتی ہے، اور طویل مدت میں فالج کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔
نتیجہ
رات میں حد سے زیادہ روشنی جسمانی اور دماغی نظام کے لیے نقصان دہ ہے۔ بہتر صحت کے لیے رات کے وقت کم روشنی، مناسب نیند اور پرسکون ماحول برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ دل و دماغ دونوں محفوظ رہیں۔
مزید پڑھیں
اے آئی چیٹ بوٹس پر بڑھتا انحصار ذہنی صحت کے لیے خطرہ، ماہرین کا انتباہ










