اوول آفس میں گفتگو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے روس سے تیل کی خریداری میں نمایاں کمی کی ہے اور مستقبل میں مزید کمی کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بات اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی، جہاں ان کا کہنا تھا کہ ان کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے حال ہی میں بات ہوئی ہے، جس میں خطے کی صورتحال اور روس یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بھارت کی تیل درآمدات میں کمی
صدر ٹرمپ کے مطابق، بھارت نے روس سے تیل کی درآمد میں واضح کمی کی ہے اور یہ سلسلہ بتدریج جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اب روسی تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے دیگر ذرائع تلاش کر رہا ہے۔
روس یوکرین جنگ کے خاتمے کی خواہش
امریکی صدر نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام بحال ہو سکے۔
پس منظر
خیال رہے کہ 2022 میں روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد بھارت نے مغربی دباؤ کے باوجود روس سے رعایتی نرخوں پر تیل خریدنا شروع کیا تھا۔ اس فیصلے پر امریکہ اور یورپی ممالک نے متعدد بار تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
امریکی دباؤ کے اثرات
تاہم حالیہ مہینوں میں امریکی دباؤ کے نتیجے میں بھارت نے روسی تیل کی درآمدات میں کمی کر دی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایک روز قبل بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بھارت نے روس سے تیل کی خریداری مکمل طور پر بند نہ کی تو اس پر بھاری ٹیرف برقرار رہیں گے۔
مزید پڑھیں