ماہرین صحت کی رائے
ماہرین صحت کے مطابق گرمی کی شدید لہر انسانی جسم پر فوری اور طویل المدتی دونوں طرح کے اثرات ڈالتی ہے۔ زیادہ درجہ حرارت اور سورج کی براہِ راست شعاعیں جلد میں موجود قدرتی نمی کو ختم کر دیتی ہیں، جس کے نتیجے میں جھریاں اور باریک لکیریں وقت سے پہلے ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
ہیٹ ویو اور ڈی ہائیڈریشن
ہیٹ ویو کے دوران جسم میں پانی کی کمی سب سے بڑا مسئلہ بنتی ہے۔ ڈی ہائیڈریشن نہ صرف جلد بلکہ دل، دماغ اور پٹھوں پر بھی برا اثر ڈالتی ہے۔ جب جسم مسلسل پانی کی کمی کا شکار رہتا ہے تو خلیات کمزور ہو جاتے ہیں اور مدافعتی نظام تیزی سے متاثر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے عمر بڑھنے کے آثار جلد ظاہر ہونے لگتے ہیں۔
یو وی شعاعوں اور گرمی کا امتزاج
سورج کی تیز شعاعوں میں موجود الٹرا وائلٹ (UV) ریز جلد کے کولیجن کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہی کولیجن جلد کی لچک کو قائم رکھتا ہے۔ جب یہ ٹوٹتا ہے تو جلد ڈھیلی اور کمزور ہو جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اثر صرف جلد تک محدود نہیں بلکہ آنکھوں، ہونٹوں اور بالوں پر بھی نمایاں ہوتا ہے۔
دماغی اور نفسیاتی اثرات
شدید گرمی صرف جسمانی نہیں بلکہ دماغی صحت پر بھی اثر ڈالتی ہے۔ ہیٹ ویو کے دوران لوگ چڑچڑے پن، بے چینی اور تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ ذہنی دباؤ بڑھاپے کے عمل کو تیز کرنے والے اہم عوامل میں شمار کیا جاتا ہے۔
حساس افراد پر زیادہ اثرات
تحقیقات کے مطابق بچے، بوڑھے افراد، اور وہ لوگ جو زیادہ وقت دھوپ میں گزارتے ہیں، ہیٹ ویو کے اثرات کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ ان میں قبل از وقت بڑھاپے کے امکانات عام افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔
بچاؤ کے اقدامات
زیادہ سے زیادہ پانی اور قدرتی مشروبات پینا
سن اسکرین اور سن گلاسز کا استعمال
دھوپ کے اوقات میں باہر نکلنے سے گریز
سبزیاں، پھل اور اینٹی آکسیڈنٹس والی غذا کا استعمال
آرام اور نیند کو ترجیح دینا
نتیجہ
شدید گرمی اور ہیٹ ویوز صرف وقتی تکلیف نہیں بلکہ بڑھاپے کے عمل کو بھی تیز کر دیتی ہیں۔ محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ لوگ حفاظتی اقدامات اپنائیں اور اپنے طرزِ زندگی میں صحت مند عادات شامل کریں تاکہ وقت سے پہلے بڑھاپے کے اثرات سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں