بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑ رہا ہے، ثبوت موجود ہیں: خواجہ آصف چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر ن لیگ، پیپلز پارٹی کے دستخط
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

پختونخوا کا امن خطرے میں ہے، گنڈاپور کا خدشہ

Ali Amin Gandapur highlights joint efforts to curb terrorism in Khyber Pakhtunkhwa

علی امین گنڈا پور کا دعویٰ

اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کے دورِ حکومت میں فوج، پولیس اور عوام کے درمیان تعاون سے صوبے کے بیشتر حصوں میں دہشتگردی پر قابو پایا گیا تھا۔

فوج، پولیس اور عوام کی مشترکہ جدوجہد

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ، اُن کی حکومت نے سکیورٹی فورسز اور مقامی آبادی کے درمیان مؤثر رابطے قائم کیے جس کے نتیجے میں دہشتگرد گروپس کمزور ہوگئے۔ ان کے مطابق، جب میں اقتدار میں آیا تو دہشتگرد صوبے کے مختلف علاقوں میں سرگرم تھے، لیکن ہماری حکمت عملی سے اُن میں سے زیادہ تر علاقوں کو کلیئر کر دیا گیا۔

انہوں نے تشویش ظاہر کی کہ کچھ علاقوں میں سکیورٹی صورتحال دوبارہ خراب ہونا شروع ہوگئی ہے، تاہم بروقت اور مشترکہ اقدامات سے امن بحال کیا جا سکتا ہے۔

فوج اور عوام کے اعتماد کی بحالی

سابق وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ان کے دورِ حکومت کے آغاز میں عوام اور پولیس کے کچھ حلقے فوج کی واپسی کے حق میں تھے، مگر مسلسل کوششوں کے نتیجے میں عوام نے سکیورٹی فورسز کا ساتھ دیا اور ایک مضبوط اتحاد قائم ہوا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور سے قبل کبھی اتنی بڑی تعداد میں دہشتگردوں کا خاتمہ نہیں کیا گیا تھا۔ جنوبی و شمالی وزیرستان، باجوڑ، تیراہ اور سابق فاٹا کے بیشتر اضلاع دہشتگردوں سے پاک کیے گئے۔

قبائلی علاقوں میں دیرپا امن

علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ اُن کی حکومت نے کرّم میں ایک صدی پرانا فرقہ وارانہ تنازعہ ختم کیا، جس کی وجہ سے برسوں سے لڑائیاں جاری تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورِ حکومت کے آخری سات ماہ میں کرّم میں ایک بھی گولی نہیں چلی۔ تاہم، ان کے جانے کے بعد علاقے میں دوبارہ پرتشدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔

موجودہ حالات پر اظہارِ افسوس

انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ خیبر، باجوڑ اور دیگر کچھ علاقوں میں حالات دوبارہ کشیدہ ہو رہے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عمران خان کی جانب سے استعفیٰ طلب کیے جانے کے بعد انہیں عہدہ برقرار رکھنے کی پیشکش کی گئی تھی تو انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔

گنڈا پور کے دور میں چار ڈرون حملے ہوئے جن پر پارٹی کے اندر سخت تنقید کی گئی، جبکہ حالیہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے صرف 18 دنوں میں چھ ڈرون حملوں پر پارٹی نے خاموشی اختیار کی۔

مزید پڑھیں

عطا تارڑ کی وارننگ: طالبان کی زمیں پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین